*ایسا شخص فضول اور احمق ہے*
امامِ ربانی حضرت مجدّد الفِ ثانی شیخ احمد سرہندی فاروقی رضی اللہ تعالیٰ عنہ " مکتوبات شریف " جلد اوّل ، مکتوب نمبر 22 میں فرماتے ہیں :
(( کسے کہ حضرت علی را افضل از حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنھما گوید از جرکہ ومسلکہ اہل سنت می بر آید اجماع سلف بر افضلیۃ حضرت صدیق بر جمیع بشر بعد انبیاء علیھم الصلوة والتسلیم منعقد گشتہ است احمقی باشد کہ توھم خرق این اجماع نماید ))
ترجمہ : جو شخص سیدنا علی پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حضرت سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے افضل اور بہتر جانے وہ اہلِ سُنت و جماعت سے خارج ہو جاتا ہے ـ اس بات پر اسلاف کا اجماع منعقد ہے کہ حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ انبیاے کرام علیھم السلام کے بعد تمام انسانوں سے افضل ہیں ـ اس اجماع کا مخالف بڑا احمق ہے ـ
ہمارے زمانے کے تفضیلی جب دلائل میں اپنا عِجز دیکھتے ہیں کہ " افضلیتِ صدیقِ اکبر " تو اجماعی قطعی مسئلہ ہے تو اس کو مذہبِ جمہور اور ظنی بنانے کی بھونڈی کوشش کرتے ہیں اور بعض تو یہ کہتے ہوئے بھی سُنائی دیتے ہیں کہ یہ چاروں ( خلفاے اربعہ : سیدنا ابوبکر و عمر و عثمان و علی رضی اللہ عنھم ) ہی افضل ہیں ان میں سے کسی کو دوسرے پر فضیلت نہیں دینی چاہیے ہم سے اس کا بہ روزِ حشر سوال نہیں ہو گا ......... اور وہ افضلیت کے مدارج کو فضول سمجھتے ہیں ـ اور پیشِ نظر سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ہی سارے صحابہ سے افضل جاننا ہوتا ہے ـ ایسوں کے لیے سیدنا مجدّد پاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مکتوب نمبر 266 کا اقتباس پیشِ خدمت ہے :
(( وآنکہ خلفاء اربعۃ را برابر داند وفضل یکی بردیگری فضولی انگارد بوالفضولی است عجب بوالفضولی کہ اجماع اہل حق را فضولی داند ))
ترجمہ : جو شخص خلفاے اربعہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم کو برابر جانے اور ان کے درمیان ایک کو دوسرے پر فضیلت دینے کو فضول سمجھے وہ خود بڑا فضول اور احمق ہے ـ کتنا عجیب ابوالفضول ہے وہ شخص جو اہلِ حق کے اجماع کو فضول سمجھتا ہے ـ
اللہ پاک ہم اھل السنۃ والجماعۃ کو مسئلہءِ افضیلتِ صدیق پر مستقیم فرمائے اور اس کا خوب پرچار کر کے سُنیوں کے حفظِ عقیدہ کی توفیق نصیب فرمائے ـــ اٰمین ، اٰمین ثم اٰمین
✏ حسن رضا مشرّف قادری
١٤ جمادی الاخریٰ ، ١٤٤٢ ھ
28 جنوری ، 2021 ء / جمعرات
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں