کیا حقوق العباد بلا معافیِ عبد معاف نہیں ہو سکتے؟

📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯️کیا حقوق العباد بلا معافیِ عبد معاف نہیں ہو سکتے؟🕯️
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 حقوق العباد چاہے ان کا تعلق مال سے ہو یا ظلم وغیرہ سے ان کی معافی بندے کے معاف کرنے پر ہی موقوف ہے، اللہ پاک بھی اس وقت تک معاف نہیں فرمائے گا جب تک بندہ نہ معاف کرے۔ البتہ! بعض بندوں کے لیے ایسا ہو گا کہ اللہ پاک قیامت والے دن مظلوم کو اس سے راضی کروا کر دونوں کو جنت میں داخل فرمائے گا در حقیقت دیکھا جائے تو یہ معافی بھی اللہ پاک اس بندے کے معاف کرنے کی وجہ سے فرمائے گا۔

ویسے تو یہ اللہ پاک کی رحمت پر موقوف ہے کہ حق العبد میں گرفتار ہونے کے باجود بھی کسی بھی بندے کو مظلوم سے راضی کروا کر ظالم و مظلوم دونوں کو جنت میں داخل فرما دے لیکن صراحتاً احادیث میں 5 ایسے افراد کا تذکرہ ملتا ہے کہ اللہ پاک ان کے عمل کی وجہ سے ان کے تمام حقوق اللہ و حقوق العباد معاف فرما دے گا اس طور پر کہ دونوں بندوں کو راضی کروا دے گا ۔ وہ پانچ اشخاص درج ذیل ہیں :

1) حاجی: اس سے مراد وہ حاجی جس نے پاک کمائی ، پاک مال سے حج کیا اور حج کے دوران ہر قسم کی لڑائی جگڑے اور فحش تذکرے سے خود جو بچایا۔ اگر اسے حج مکمل کرنے کے بعد اپنے اوپر لازم حقوق اللہ و حقوق العباد کی ادائیگی کا موقعہ نہ ملا اور وہ فوت ہو گیا یا موقعہ ملا اور اس نے اپنی استطاعت کے مطابق ان حقوق کی ادائیگی میں کوشش کی تو اس صورت میں اللہ پاک اس شخص کے تمام حقوق بخشوا کر اسے جنت میں داخل فرما دے گا۔ لیکن اگر موقعہ ملنے کے باوجود اس نے ان حقوق کی ادائیگی میں تاخیر کی تو گںاہ معاف نہیں ہوں گے۔

2) سمندری جہاد میں شہید ہونے والا

3) ایسا شخص جو کسی کے مظالم پر صبر کرتے ہوئے شہید ہو گیا۔ 

4) وہ مقروض شخص جس نے قرض لیتے وقت پکی نیت کی تھی کہ جب بھی قدرت ہوئی قرض کی ادائیگی کروں گا لیکن وہ قرض کی ادائیگی سے پہلے ہی فوت ہو گیا تو ایسے شخص کا قرض اللہ پاک اپنے ذمہ میں لیکر معاف فرما دے گا۔ ( یہ صورت قرض کی معافی کے ساتھ خاص ہے )

5) اولیاء اللہ کہ قرآن و حدیث کی نصوص سے ان کے لیے اندیشہ خوف و حزن سے آزادی کی بشارتیں ثابت ہیں۔ لہذا بتقضائے بشریت اگر ان سے کوئی خطا ہو گئی یا حق العبد تلف ہو گیا تو اللہ پاک انہیں معافی سے نواز دے گا۔ 

(اس نفیس بحث کو تفصیلاً مطالعہ کرنے کے لیے امام اہلسنت رحمہ اللہ کے رسالے اعجب الامداد فی مکفرات حقوق العباد کی طرف رجوع کیجیے۔ یہ رسالہ فتاویٰ رضویہ جلد 24 میں موجود ہے)

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
از قلم ✍️ غـــلام رضـــا
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے