مبسملا وحامدا:ومصلیا ومسلما
صحیح عقیدہ جانیں
اور اس پر قائم رہیں
فرقہ بجنوریہ کی جانب سے ایک فتوی جاری ہوا۔جس میں دیوبندیوں کی تین قسمیں بیان کی گئی ہیں اور فاسق,بدعتی و بدمذہب وغیرہ کی اقتدا کا حکم بیان کیا گیا ہے۔
اب قارئین کا اصرار ہے کہ اس کا جواب لکھا جائے,حالاں کہ جواب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ اپنے صحیح عقائد معلوم کریں اور اس پر قائم رہیں۔
دنیا میں بے شمار مذاہب ہیں۔ہر مذہب والے اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے رہتے ہیں۔
آپ بھی اپنے عقائد و مسائل کا صحیح علم حاصل کریں اور تبلیغ کریں۔
جب فرقہ بجنوریہ آپ کو اپنے عقائد و مسائل کی تبلیغ سے نہیں روکتا ہے تو آپ کس طرح ان کو روک سکتے ہیں۔
بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔ملکی قانون کے اعتبار سے ہر اہل مذہب کو اپنے مذہب کی تبلیغ اور اس پر عمل کی اجازت ہے۔
ہند و پاک کے مسلمانان اہل سنت و جماعت امام احمد رضا قادری کی توضیحات و تشریحات پر عمل کرتے ہیں۔پس آپ امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کی بیان کردہ توضیحات و تشریحات کی جانکاری حاصل کریں۔
چند ہفتوں سے ہم نے اعتقادی مسائل سے متعلق مضامین کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ان مضامین میں ہم نے امام احمد رضا قادری علیہ الرحمۃ والرضوان کے فتاوی سے عقائد و مسائل بیان کئے ہیں۔
ہم نے اپنی جانب سے کچھ نہیں لکھا ہے۔میری حیثیت محض ناقل کی ہے۔ان مضامین سے استفادہ کریں۔ہماری توضیحات وتشریحات میں کوئی خامی نظر آئے تو ضرور مطلع کیا جائے۔انسان غیر معصوم سے لغزش اور بھول چوک کا صدور بعید نہیں۔الانسان مرکب من الخطاء والنسیان
ان شاء اللہ تعالی فروری 2021 کے آخری ہفتے میں ان تمام کا مجموعہ پی ڈی ایف کی شکل میں اپ لوڈ کر دوں گا۔
بعض احباب کا یہ اعتراض ہوتا ہے کہ آپ بھی مصباحی ہیں اور فرقہ بجنوریہ کے ارکان و ذمہ داران بھی مصباحی ہیں تو آپ لوگوں کی تحریروں میں یکسانیت کیوں نہیں؟
جواب یہ ہے کہ حضرت نوح علیہ الصلوۃ والسلام کے متعدد فرزند راہ حق پر تھے جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار ہوئے اور نجات پائے اور حضرت نوح علیہ السلام کا ایک بیٹا راہ حق پر نہیں تھا۔وہ نہ کشتی میں سوار ہوا,نہ نجات پا سکا۔
اسی طرح ایک مدرسہ کے فارغین میں کوئی حق پر ہو اور کوئی باطل پرست تو اس میں کون سا تعجب ہے؟
فرقہ بجنوریہ سنی نہیں۔ان میں جو لوگ حقائق سے واقف ہو کر مسلک دیوبند کے اشخاص اربعہ کو مومن مانتے ہیں یا ان کے کفر میں شک کرتے ہیں,وہ مرتد ہیں۔
فرقہ بجنوریہ میں صرف مصباحی نہیں۔دیگر مدارس اہل سنت کے فارغین بھی شامل ہیں۔
عہد ماضی میں فرقہ ندویہ کی جو کیفیت تھی کہ وہ لوگ دو کشتی پر قدم رکھنے کے قائل تھے۔بعینہ وہی کیفیت فرقہ بجنوریہ کی ہے۔سنیوں سے بھی ہاتھ ملاتے ہیں اور دیوبندیوں سے بھی بغل گیر ہوتے ہیں۔
میں خود کو اندرونی اختلاف سے دور رکھتا ہوں,لیکن فرقہ بجنوریہ سے اختلاف بیرونی اختلاف ہے۔فرقہ بجنوریہ اہل سنت وجماعت کا حصہ نہیں۔وہ یقینا اہل سنت و جماعت سے خارج ہے۔اشخاص اربعہ کی تکفیر سے انکار اس کے بنیادی عقائد میں شامل ہے۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:11:فروری 2021
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں