حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات صحابہ کرام کے نزدیک

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات صحابہ کرام کے نزدیک

جملہ صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین عادل ہیں اس پر اہل سنت کا اجماع ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے صحابی ستاروں کی طرح ہیں ان میں سے جن کی اقتدا کرو گے راہ حق پر رہو گے۔
ان بلند مقام و مرتبہ رکھنے والے ہستیوں میں سے چند کبار صحابہ کی زبان سے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ لوگ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو کیسا محسوس کرتے تھے اور ان کے بارے میں کیسا تصور پیش کرتے تھے۔
حسان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں: جب میں اپنے معتمد بھائیوں میں سے کسی کے کارنامے کا ذکر کرتاتو اپنے بھائی ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ان کے کارناموں کی وجہ سے ضرور ذکر کرتا، حضور کے بعد امت میں سب سے زیادہ بہتر، پرہیزگار،اور انصاف ور تھے اور اپنے فرائض کو کماحقہٗ ادا کرنے والے تھے اور دو ہجرت کرنے والوں میں سے دوسرے ہیں، حاضرین میں جن کی موجودگی پسند کی گئی اور لوگوں میں سب سے پہلے شخص ہیں جنہوں نے رسولوں کی تصدیق کی ہے۔ (العراقی ٨٠٦) 
یہی روایت دوسری سند سے شعبی عامر بن شراحیل نے روایت کی کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا سب سے پہلا بندہ کون ہے جس نے اسلام قبول کیا ؟ ابن عباس فرماتے ہیں آپ نے حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کا قول نہیں سنا جب تم کسی قابل اعتماد بھائی کی محبت و عشق  کا تذکرہ کرو تو اپنے بھائی ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ان کے کارناموں کی وجہ سے ضرور یاد کرو، نبی کے سوا امت میں سب سے زیادہ بہتر، متقی، اور منصف ہیں، رسولوں کی تصدیق کرنے والوں میں سب سے پہلے شخص ہیں۔ (الہیثمی)( مجمع الزوائد)
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے جب رسول اللہ صلی علیہ وسلم ظاہری حیات سے تھے تو ہم کہا کرتے تھے کہ حضور کی امت میں آپ کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ افضل ہیں پھر عمر اور عثمان رضی اللہ عنہما ہیں۔(سنن أبی داود)
عبداللہ ابن عمر سے مروی ہے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک زمانے میں لوگوں کے درمیان کسی کو ترجیح دیتے تو سب سے زیادہ ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ترجیح دیتے تھے پھر عمر اور عثمان رضی اللہ عنہما کو۔
حضرت محمد بن حنفیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ کہتے ہیں میں نے اپنے والد محترم (حضرت علی رضی اللہ عنہ) سے کہا حضور کے بعد لوگوں میں سب سے زیادہ افضل کون ہیں؟ آپ نے کہا ابوبکر۔ پھر میں نے کہا کون؟ تو آپ نے کہا عمر۔تو مجھے خوف ہوا کہ اس کے بعد آپ کہہ دیں عثمان تو میں نے کہا ہاں پھر آپ۔آپ نے کہا نہیں میں تو مسلمانوں میں سے ایک آدمی ہوں۔
عبداللہ بن عمر سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ کسی کو برابری کا درجہ نہیں دیتےتھے پھر عمر اور عثمان رضی اللہ عنہما کو۔ پھر ہم نے اصحاب نبی کے درمیان افضلیت بیان کرنا ترک کردیا (الالبانی)
جابر بن عبداللہ سے روایت ہے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے ایک دن ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل شخص۔
اسعد بن زرارہ سے مروی ہے میں نے حضور کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے دیکھا آپ نے توجہ فرمائی تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نظر نہ آئے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابوبکر! ابوبکر! جبریل علیہ السلام نے مجھے ابھی خبر دی کہ آپ کی امت میں آپ کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سب سے بہتر ہیں  
(الطبرانی) (مجمع الزوائد )
اللہ تعالی ہم سب کو اصحاب نبی سے سچی محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
محمد مجیب اللہ مصباحی رانچی
7084888776

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے