حضور اشرف الفقہاء کی غریب پروری
حضور اشرف الفقہاء مفتی محمد مجیب اشرف علیہ الرحمۃ غریب پرور تھے... غریبوں سے شفقت فرماتے... محبت فرماتے... متبعِ سنت تھے... رسول اللہ ﷺ نے غریبوں سے محبت کا درس دیا... رسول اللہ ﷺ کے سچے غلام حضور اشرف الفقہاء نے ہر غریب سنی کو سینے سے لگایا... ان پر کرم فرمایا... مجھے یاد ہے... ایک غریب مخلص سُنّی نوجوان نے اپنے غریب خانہ پر لے جانے کی خواہش کا اظہار کیا... میں نے سوچا کہ شاید نہیں کہہ دوں تو دل کا آبگینہ ٹوٹ جائے گا... پھر حضرت کی بزرگی اور انتظامات کی کمی کا سوچا تو شش و پنج میں پڑ گیا... مولانا غلام مصطفیٰ برکاتی صاحب سے دریافت کیا... تو آپ نے کہا بالکل لے جائیے... اشرف الفقہاء غریب کے یہاں جانا پسند فرماتے ہیں... راقم ٹوٹے راستوں سے تنگ و تاریک گلیوں میں لے کر پہنچا... حضور اشرف الفقہاء خوش ہوئے... غریبوں کو نوازا... محبتوں کی شمع روشن کر دی... دل جیت لئے... اور گویا درس دے دیا کہ جنھیں تم حقیر سمجھتے ہو وہ تو عزت کے مستحق ہیں...وہ تو محبت کے حقدار ہیں... وہ تو خلوص کے متمنی ہیں... ایسے کئی واقعات کئی مقامات پر مشاہدہ ہوئے... اے کاش! ہم اپنے بزرگوں کی پاکیزہ زندگیوں سے درسِ عمل لیں... اپنے گلشنِ حیات میں غریب پروری کی خوشبو بسا لیں...
*-*-*
(ماخوذ: حضور اشرف الفقہاء یادوں کے نقوش، از غلام مصطفٰی رضوی، نوری مشن مالیگاؤں)
٢٣ مارچ ٢٠٢١ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں