فکر و نظر پر وائرس کا حملہ

مبسملا و حامدا::ومصلیا ومسلما

فکر و نظر پر وائرس کا حملہ

کرونا وائرس کی طرح مولانا وائرس بھی پھیل رہا ہے۔مرتدین کو بہت شوق سے مولانا لکھ کر اپنی وسعت ظرفی کا ثبوت پیش کیا جانے لگا ہے۔

بعض لوگ وسیع المشرب ہوتے ہیں۔ہر طرف تالی بجائے پھرتے ہیں۔عوامی زبان میں ایسے کردار والوں کو دوغلا کہا جاتا ہے۔

اب بہت سے مہذب سنی حضرات بھی مرتدین و ضالین کو مولانا لکھنے لگے ہیں۔امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کی تحریروں سے,بلکہ احادیث طیبہ سے بھی اس کی ممانعت ثابت ہے۔

اگر کبھی کسی عالم نے بسبب لغزش کسی مرتد کو مولانا لکھ دیا ہو تو اس کو دلیل نہیں بنایا جا سکتا۔

یا بالفرض کسی حاجت کے سبب  کسی مرتد کو مولانا لکھ دیا گیا ہو تو اس کو بھی دلیل بنانا درست نہیں۔

چوں کہ یہ مسئلہ باب فقہیات کا ہے,اس لئے ارباب فقہ و افتا اس جانب توجہ دیں اور مسئلہ کی تنقیح پیش کریں۔

طارق انور مصباحی

22:مارچ 2021

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے