فرقہ بندی کا سبب اور حق پر کون

📚     «  امجــــدی   مضــــامین  »     📚
-----------------------------------------------------------
 🕯️فرقہ بندی کا سبب اور حق پر کون؟🕯️
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 حضورﷺ کے فرمان کے مطابق اکثریت گمراہ نہیں ہوسکتی نہ گمراہ فرقوں کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہیں اس لئے گمراہ فرقوں کو  چاہیے گمراہیت سے  توبہ کرکے حق جماعت سے جڑ جائے:

ترجمہ:
بیشک وہ لوگ جنہوں نے اپنے دین کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے اور خود مختلف گروہ بن گئے اے حبیب! آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا معاملہ صرف اللّٰه کے حوالے ہے پھر وہ انہیں بتادے گا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔
(سورۃ الانعام آیت نمبر 159)

حضرت عبداللّٰه بن عباس رضی اللّٰه عنہما فرماتے ہیں: ’’اس آیت میں اللّٰه تعالیٰ نے مسلمانوں کو جماعت کے ساتھ وابستہ رہنے کا حکم دیا ہے اور انہیں اختلاف اور فرقہ بندی سے منع فرمایا ہے اور یہ خبر دی ہے کہ ان سے پہلے لوگ اللّٰه عَزَّوَجَلَّ کے دین میں جھگڑنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔ 
( تفسیر ابن ابی حاتم، الانعام، تحت الآیۃ: ۱۵۹، ۵ / ۱۴۳۰ ) 

خلاصہ یہ کہ اس آیت میں مسلمانوں کو ایک نظریے پر متفق ہونے، دین میں فرقہ بندی اور بِدعات اختیار کرنے سے بچنے کی تعلیم دی گئی ہے۔ فی زمانہ بعض لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ اسلام میں فرقہ بندی کیوں ہے اور ان میں حق پر کون  ہے؟ اس سلسلے میں چند باتیں ذہن نشین کر لیجئے، ان شاءاللّٰه ! آپ پر خود ہی واضح ہو جائے گا کہ فرقہ بندی کا اصل سبب کیا ہے اور مختلف فرقوں میں سے حق پر کونسا فرقہ ہے۔

پہلی بات : یہ امت کبھی گمراہی پر جمع نہ ہوگی۔ 
حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:  
’’اِنَّ اُمَّتِیْ لَا تَجْتَمِعُ عَلٰی ضَلَالَۃٍ فَاِذَارَاَیْتُمْ اِخْتِلَافًا فَعَلَیْکُمْ بِالسَّوَادِ الْاَعْظَمِ‘‘
میری امت گمراہی پر جمع نہ ہوگی، جب تم اختلاف دیکھو تو سب سے بڑی جماعت کو لازم پکڑ لو۔  
(ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب السواد الاعظم، ۴ / ۳۲۷، الحدیث:  ۳۹۵۰ )* 

دوسری بات: حضور انور  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے صدیوں پہلے ہی اس اختلاف اور فرقہ بندی کے بارے میں پیشین گوئی فرما دی تھی۔
چنانچہ حضرت عوف بن مالک سے روایت ہے، رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:  
’’وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہٖ لَتَفْتَرِقَنَّ اُمَّتِیْ عَلٰی ثَلَا ثٍ وَسَبْعِیْنَ فِرْقَۃً، وَاحِدَۃٌ فِی الْجَنَّۃِ وَثِنْتَانِ  وَسَبْعُوْنَ فِی النَّارِ، قِیْلَ یَارَسُوْلَ اللہِ مَنْ ہُمْ قَالَ اَلْجَمَاعَۃُ‘‘ 
اس ذات کی قسم ! جس کے دستِ قدرت میں محمد (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)  کی جان ہے، میری امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی (ان میں سے) ایک جنت میں جائے گا اور  72 جہنم میں جائیں گے۔ عرض کی گئی: یا رسولَ اللّٰه (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) وہ جنتی کون ہوں گے ؟ارشاد فرمایا : وہ جماعت ہے۔
(ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب افتراق الامم،۴ / ۳۵۲ ، الحدیث:    ۳۹۹۲ )

واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اختلافِ امت کے بارے میں جو کچھ فرمایا وہ عین حق اور صواب پر مبنی تھا۔

تیسری بات : یہ بات انتہائی قابلِ غور ہے کہ اس دورِ اختلاف میں حق پسند اور نجات پانے والے گروہ کا پتا کیسے چلے گا، کس طرح معلوم ہو گا کہ موجودہ فرقوں میں حق پر کون ہے۔ اس کی رہنمائی بھی حدیث پاک میں کر دی گئی ہے کہ ’’اِذَا رَاَیْتُمْ اِخْتِلَافًا  فَعَلَیْکُ مْ بِالسَّوَادِ الْاَعْظَمْ‘‘ جب تم اختلاف دیکھو تو سب سے بڑی جماعت کو لازم پکڑ لو۔ 
(ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب السواد الاعظم،۴ / ۳۲۷ ، الحدیث: ۳۹۵۰)  

 اس روایت میں اختلاف سے مراد اصولی اختلاف ہیں جس میں ’’کفر و ایمان‘‘ اور ’’ہدایت و ضلالت ‘‘ کا فرق پایا جائے، فروعی اختلاف ہر گز مراد نہیں کیونکہ وہ تو رحمت ہے جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے ’’اِخْتِلَافُ اُمَّتِیْ رَحْمَۃٌ‘‘ میری امت کا  (فروعی) اختلاف رحمت ہے۔
( کنز العمال، کتاب العلم، قسم الاقوال، ۵ /  ۵۹، الحدیث:    ۲۸۶۸۲ ، الجزء العاشر )

اس تفصیل کو ذہن میں رکھ کر موجودہ اسلامی فرقوں میں اس بڑے فرقے کو تلاش کیجئے جو باہم اصولوں میں مختلف نہ ہوں اور جس قدر اسلامی فرقے اس کے ساتھ اصولی اختلاف رکھتے ہوں وہ ان سب میں بڑا ہو۔ آپ کو اہلسنّت و جماعت کے سوا کوئی نہ ملے گا جس میں حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی، قادری، چشتی، سہروردی، نقشبندی، اشعری، ماتریدی سب شامل ہیں یہ سب اہلسنّت ہیں اور ان کے مابین کوئی ایسا اصولی اختلاف نہیں جس میں کفر و ایمان یا ہدایت و ضَلال کا فرق پایا جائے لہٰذا اس پر فتن دور میں حدیثِ مذکور کی رُو سے سوادِ اعظم اہلسنّت و جماعت ہے اور اس کا حق پر ہونا بھی ثابت ہوا۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ ارشـد رضـا خـان رضـوی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7620132158
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے