مسلمان عورتوں کے مانگ میں سیندور لگانا ناجائز یا حرا

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚مسلمان عورتوں کے مانگ میں سیندور لگانا ناجائز یا حرا📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 
علمائے کرام کے بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ شادی کے موقع سے بہار میں ایک رسم ہوتا ہے نکاح کے بعد شوہر لڑکی کے مانگ میں سندل ڈالتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟

سائل: افتخار عالم مظہری۔
_______💠⚜💠__________

📝الجوابـــــــــــــــــــــــــــــ⇓
مسلمان عورتوں کے لیے مانگ میں سیندور لگانا ناجائز و حرام ہے۔
اور جب تک سیندور لگا رہے گا تو غسل نہیں ہوگا۔
کیونکہ یہ پانی کو جسم تک پہنچنے سے روکتا ہے؛

📑 جیساکہ صدرالشریعہ مفتی محمد امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

⚜"سیندور لگانا مثلہ میں داخل اور حرام ہے، نیز اسکا جرم پانی بہنے سے مانع ہوگا جس سے غسل نہیں اترےگا".

📚(فتاوی امجدیہ جلد 4 صفحہ60)

🌹واللہ اعلم بالصواب🌹
_______💠⚜💠__________

✍🏻کـتبــــــــــہ:
پٹھان معین رضا صاحب قبلہ گجرات۔
+918487928693

✅الجواب صحیح: حضرت علامہ مفتی مشیر اسد صاحب قبلہ پورنیہ بہار۔
✅الجواب صحیح: حضرت علامہ جابرالقادری صاحب قبلہ جاجپور اڑیسہ۔
✅الجواب صحیح: حضرت علامہ معصوم رضا صاحب قبلہ۔
_______💠⚜💠__________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے