شرعی حکم اور ترہیب وتخویف

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

شرعی حکم اور ترہیب وتخویف

کبھی علمائے اسلام حکم شرعی بیان فرماتے ہیں۔کبھی انذار وتخویف کے طور پر بعض امور کا بیان ہوتا ہے۔بسا اوقات حکم شرعی اور انذار وتخویف پر مشتمل کلمات کا ایک ساتھ بیان ہوتاہے۔کہاں شرعی حکم نافذ ہو گا اور کہاں نافذ نہیں ہو گا۔شرعی اصول وضوابط کی روشنی میں اس کا تعین کیا جاتا ہے۔تمام عبارات واقوال مسؤل عنہ کے حکم شرعی کے بیان کے لئے نہیں ہوتے۔مثال درج ذیل ہے۔

مفتی نے تارک نماز کے بارے میں فتوی دیا کہ تارک نماز سخت فاسق وفاجر ہے,بلکہ حدیث نبوی میں ترک نماز کو کفر بتایا گیا ہے۔

مفتی شریعت نے جو یہ فرمایا کہ ترک نماز کو حدیث نبوی میں کفر بتایا گیا ہے۔یہ بالکل صحیح ہے,لیکن تارک نماز کو قرن اول کے بعد کافر نہیں مانا جائے گا۔قرن اول میں ترک نماز کو کفر کی علامت قرار دیا جاتا تھا اور تارک نماز کو کافر سمجھا جاتا تھا۔بعد کے زمانوں میں کسی شرعی سبب کی بنیاد پر ترک نماز کو شعار کفر قرار نہیں دیا گیا۔

مفتی اسلام نے جو یہ فرمایا کہ تارک نماز سخت فاسق وفاجر ہے۔یہ حکم شرعی کا بیان ہے۔بعد میں مفتی شریعت نے جو یہ فرمایا کہ حدیث نبوی میں ترک نماز کو کفر قرار دیا گیا ہے۔یہ انذار وتخویف کے لئے ہے,تاکہ لوگ ترک نماز سے بچیں۔نماز کی پابندی کریں۔

اگر ایسے امور میں عوام مسلمین کو مسئلہ سمجھ میں نہ آئے تو علمائے کرام سے تشریح طلب کر لیں۔ایسا نہ ہو کہ عوام قصور فہم اور اپنی ناسمجھی کے سبب تارک نماز کو کافر سمجھ لیں۔اس کو تجدید ایمان,تجدید نکاح ,تجدید بیعت کا حکم دیں اور کافر کے جو احکام ہیں,وہ تمام احکام تارک نماز پر منطبق کر دیں۔(فاسئلوا اہل الذکر ان کنتم لا تعلمون)

برصغیر میں اہل سنت وجماعت کے تیس سالہ عہد محبت کے پیش نظر یہ تحریر رقم کی گئی۔ممکن ہے کہ کسی عالم و مفتی نے کسی سے متعلق کوئی مجمل قول ارشاد فرمایا ہو,پس ہر ذیلی طبقہ اپنے ہی طبقہ کے اکابر علمائے کرام سے تشریح طلب کر لے,تاکہ انھیں تسلی وتشفی اور قلبی اطمینان وذہنی سکون حاصل ہو جائے۔

جملہ ذیلی طبقات کے علمائے کرام ومفتیان عظام شریعت مصطفویہ کے امین وپاسبان ہیں۔دین خداوندی کے محافظ ونگہبان ہیں۔مذہب اہل سنت وجماعت کے قائد ورہنما ہیں,خواہ کسی بھی طبقہ سے منسلک ہوں۔وہ وارثین انبیائے کرام ہیں۔(علیہم الصلوۃ والسلام)

وہ مسائل دینیہ اور عقائد اسلامیہ کی توضیح وتشریح میں طبقاتی تحفظات کا لحاظ نہیں فرماتے۔جزاہم اللہ تعالی خیر الجزاء:آمین

طارق انور مصباحی

جاری کردہ:29:جون 2021

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے