🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚جس امام نے داڑھی حد شرع سے کم کی اور توبہ کرلیا توکیا اس کے پیچھے نماز ہوجائے گی؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
امام صاحب کو زید نے داڑھی کاٹتے ہوئے پکڑ اپھر زید نے کہا کہ میں پورے گاؤں والوں کو بتا دونگا کہ امام صاحب کی داڑھی کٹی ہوئی ہے زید کے کہنے پر امام صاحب نے اللہ و رسول کو گواہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ یقین مانیں یہ میں پہلی مرتبہ کٹینگ کیا ہوں لیکن اب صدق دل سے توبہ کرتا ہوں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا
آپ ہمیں بچا لیں اور امامت کرنے دیں
دریافت طلب امریہ ہے کہ داڑھی کٹینگ کرنے کے بعد اگر کوئی فوراً صدق دل سے توبہ کر لے تو کیا وہ اسی وقت سے امامت کرسکتا ہے.یا کوئی وقت ہے ٹھہرنے کی حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل: گلفام رضا اترولہ۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
داڑھی حد شرع سے کم رکھنا یعنی کتروانا فسق و گناہ ہےاور وہ شخص فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کو امام بنانا جائز نہیں اور اگر مقتدیوں نے ایسے فاسق معلن شخص کو امامت کے لئے آگے بڑھا دیا تو گنہگار ہوں گے اور جتنی نمازیں اس کے پیچھے پڑھیں گے ان سب کا دہرانا واجب ہے۔
فتاویٰ خلیلیہ میں ہے کہ:
"داڑھی حد شرع سے کم رکھنا یعنی کتروانا فسق و گناہ ہے اور اس کا مرتکب فاسق معلن ہے اور فاسق معلن (علی الاعلان گناہ کرنے والے کو) امام بنانا گناہ اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی ہے۔
غنیہ میں ہے " لوقدموا فاسقا یاثمون "
یعنی اگر مقتدیوں نے کسی فاسق کو امامت کے لئے آگے بڑھادیا تو سب گنہگار ہوں گے یہاں تک کہ علماء نے فرمایا کہ جب فاسق معلن کے علاوہ کوئی امام نہ مل سکے تو لوگ نماز تنہا پڑھیں کہ جماعت واجب ہے اور فاسق معلن کو امام بنانا مکروہ تحریمی اور واجب ٫ مکروہ تحریمی کا مرتبہ برابر جب کہ فساد کا دور کرنا اہم و مقدم ہے۔
فتاویٰ رضویہ وغیرہا کتب میں ہے کہ " کل صلوٰۃ ادیت مع کراھۃ التحریم تجب اعادتھا "
یعنی ہر اس نماز کا دہرانا واجب ہے جو کہ کراہت تحریمی سے اداکی گئی۔
(📒فتاویٰ خلیلیہ جلد اول باب الامامۃ صفحہ 295 )
صورت مسئولہ میں امام مذکور کو بعد توبہ "استقامت علی التوبہ" تک امام نہ بنایا جائے گا۔
اگرچہ--------------- !!!
بعد صدق توبہ فسق کا حکم نہیں لگایا جائے گا۔
ہاں داڑھی جب حد شرع تک ہوجائے گی اور وہ توبہ پر قائم رہے گا تواسے امام بناسکتے ہیں۔
🔹واللہ اعلم و رسولہ🔹
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت علامہ مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ امجد علی نعیمی صاحب قبلہ۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں