📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚
-----------------------------------------------------------
🕯️امام اہل سنت کا دس نکاتی پروگرام🕯️
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
10 شوال 1272 ہجری کی تاریخ اہل سنت و جماعت کے لیے کوئی سیم و زر سے کم نہیں ہے،اسی تاریخ کواللہ رب العزت نے ہمارے درمیان امام عشق محبت اعلی حضرت عظیم البرکت مجدد دین ملت شاہ امام احمد رضاخان فاضل بریلوی قدس سرہ کو بھیجا،امام کی تشریف آوری سے جہاں طبقہ بدمذہباں میں کھل بلی مچ گئی وہیں اسلام کے نام نہاد مبلغین وناشرین کے حلق میں کانٹا چبھنے لگا۔
امام اہل سنت کی خدمات جلیلہ اور احسانات کثیرہ کا ایک زمانہ معترف ہے، ہمارے امام نے ہر میدان میں اہل اسلام کا نام فخرسے بلندکیاہے، ویسے تو امام اہل سنت نے بےشمارپیغامات اور ہزاروں کتب و رسائل کے ذریعے قوم وملت کو راہِ راست پرلانے کےلیے کوششیں کی ہیں اور امت کی خیرخواہی کےلیے بہت سے پروگرامز مرتب فرمائے ہیں لیکن دس نکاتی پروگرام کی مقبولیت کا اثر ہی الگ ہے۔مَیں ذیل میں پہلے وہ نکات پیش کرتا ہوں اس کے بعد قدرے تبصرہ کروں گا۔
فروغ اہلسنّت کےلیے امام اہلسنّت کا دس نکاتی پروگرام:
{1} عظیم الشان مدارس کھولے جائیں۔ باقاعدہ تعلیمیں ہوں۔
{2} طلبہ کو وظائف ملیں کہ خواہی نہ خواہی گرویدہ ہوں۔
{3} مدرسین کی بیش قرار تنخواہیں ان کی کاروائیوں پر دی جائیں۔
{4} طبائع طلبہ کی جانچ ہوجو جس کام کے زیادہ مناسب دیکھاجائے۔ معقول وظیفہ دےکر اس میں لگایا جائے۔
{5} ان میں جو تیار ہوتے جائیں تنخواہیں دے کر ملک میں پھیلائے جائیں کہ تحریر و تقریر اور وعظ و مناظرہ اشاعت دین و مذہب کریں۔
{6} حمایت مذہب و رد بدمذہباں میں مفید کتب و رسائل مصنفوں کو نذرانے دےکر تصنیف کرائے جائیں۔
{7} تصنیف شدہ اور نو تصنیف رسائل عمدہ اور خوشخط چھاپ کر ملک میں مفت تقسیم کیے جائیں۔
{8} شہروں شہروں آپ کے سفیر نگراں رہیں جہاں جس قسم کے واعظ یامناظر یا تصنیف کی حاجت ہو آپ کو اطلاع دیں، آپ کو سرکوبی اعداء کیلئے اپنی فوجیں، میگزین، اور رسالے بھیجتے رہیں۔
{9} جو ہم میں قابل کار موجود اور اپنی معاش میں مشغول ہیں وظائف مقرر کرکے فارغ البال بناے جائیں اور جس کام میں انہیں مہارت ہولگائے جائیں۔
{10} آپ کے مذہبی اخبار شائع ہوں اور وقتاً فوقتاً ہر قسم کے حمایت مذہب میں مضامین تمام ملک میں بقیمت و بلا قیمت روزانہ یا کم سے کم ہفتہ وار پہنچاتے رہیں۔
مجدد اعظم قدس سرہ کا یہ نکاتی پروگرام اپنے آپ میں بڑی اہمیت اور جامعیت کا حامل ہے کہ امام نے اپنے اس دس نکات میں پوری امت کے فلاح وبہبود کو جمع کردیاہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ان نکات پر کام کیاجائے،اس کے لیے باضابطہ افراد واسباب کی خاصہ ضرورت ہے جس کےلیے ہم تمامی کو اپنا قدم آگے بڑھانا ہوگا۔
امام عشق و محبت سیدی اعلی حضرت علیہ الرحمہ کے یوم ولادت کے موقعے پر اس کو کام کر کرنے کا ہمیں عزم و ارادہ کرنےکی ضرورت ہے ـ مَیں اس تعلق سے ذیل میں کچھ راستے دکھاناچاہتاہوں اگرممکن ہوتو اس پر کام کیا جائے ورنہ اس سے مضبوط اور مستحکم راستہ نکالاجائے لیکن کام کیاجائے (اس جگہ علامہ محمد احمد مصباحی صاحب کا یہ جملہ یاد آتا ہے کہ کام کرو اور اگر نہیں کرسکتے تو کسی کی مخالفت نہ کرو) اس کو ہم سب کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔
۱ :- پورے ملک میں پھیلی ہوئی بڑی تنظیموں میں سے کسی ایک کاانتخاب کیاجائے اور اس میں ہر تنظیم و ادارہ میں سے ایک ایک فرد کو شامل کیا جائے(مثلا رضا اکیڈمی، آل انڈیا جماعت رضائے مصطفے،سنی تبلیغی جماعت، سنی دعوت اسلامی، تحریک فروغ اسلام وغیرہ) اور اسی کے پلیٹ فارم سے پورے ملک میں کام کیا جائے اس کے لیے ملکی سطح پر اہل تنظیم ومدارس کی میٹنگ بلائی جائے۔
۲ :- اس کے بعد صوبائی سطح پر یہی کام کیے جائے جو ملکی سطح پر ہوں اوراس میں جوحضرات منتخب کیے گئے ہوں وہ ضروراس مٹینگ میں شریک ہوں۔
۳ :- صوبائی کمیٹی اپنے تئیں علاقائی کمیٹی بنائے اور اس کی پوری رپورٹ صوبائی محکمہ کو ہر ماہ دینے کی تلقین کرے۔
۴ :- اس کے لیے علماومشائخ اور قوم کے دانشور طبقہ سے گہرےروابط بنائے جائیں اور ہر ایک اپنی ذمہ داری کا پورا خیال رکھے۔
۵ :- اس کام کےلیے نوجوان نسل کے علما جو بڑے مدارس سے فراغت حاصل کیے ہوں (بڑے مدارس کی قید احترازی نہیں ہے) میدان میں آئیں۔اور امام اہلسنت کے مشن کوآگے بڑھائیں فقیر کے ذہن میں جوباتیں آئی اس کا اظہار کردیا اہل فکرونظر اس سے اچھی راہ نکال سکتے ہیں بس کام کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے بےحد جدوجہد درکارہے اخیر میں دعاہے کہ مولاکریم امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمہ کے فیوض وبرکات سے ہم سب کو مالا مال کرے اور آپ کے فرمودہ نکات پر عمل کی توفیق دے آمین بجاہ رب العٰلمین وسید المرسلین صلى الله عليه وسلم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
از قلم✍️ محمد فیضان رضا رضوی علیمی جامعہ شرفیہ رضویہ مدھوبنی بہار۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں