-----------------------------------------------------------
📚نابالغ بچوں کے نام سے قربانی کرنا کیسا ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السوال؛
السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
کیا فرما تے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا دو مہینے کے بچے کے نام سے قربانی دے سکتے ہیں مدلل جواب کی درخواست۔ ؟
سائلـہ: کنیز فاطمہ، کرناٹک۔
ــــــــــــــــــــــ♦️🔰♦️ـــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ الله وبرکاتہ
الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب
والد پر اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے قربانی کرنا مستحب ہے کہ اگر کرے گا تو ثواب پائے گا، لیکن کرنا واجب نہیں کہ اگر نہ کرے تو گنہگار ہو۔
🖋️جیساکہ فقیہ النفس امام قاضی خان عليه رحمة الرحمٰن فرماتے ہیں:
"وفی الولد الصغیر عن ابی حنیفة رحمه الله تعالٰی روایتان فی ظاہر الروایة یستحب ولا یجب بخلاف صدقة الفطر وروی الحسن عن أبی حنیفة رحمه الله تعالٰی أنه یجب أن یضحی عن ولده الصغيره ولد ولده الذي لاأب له والفتوى على ظاهرالرواية "
تـرجمـہ:- نابالغ بچے پر قربانی واجب ہونے کے بارے میں امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے دو روایتیں ہیں : ظاہر الروایہ میں ہے کہ والد پر بچے کی قربانی مستحب ہے، واجب نہیں بخلاف صدقہ فطر، اور امام حسن نے امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کی کہ والد پر اپنے چھوٹے بچے اور ایسے پوتے جس کا والد نہ ہو، اس کی طرف سے قربانی واجب ہے اور فتوی ظاہر الروایہ ہی پر ہے (یعنی نابالغ پر واجب نہیں۔)
📓((فتاویٰ خانیہ، کتاب الاضحیتہ، ج:3، ص: 345، مطبوعہ کوئٹہ))
علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں : اولاد صغار کی طرف سے قربانی اپنے مال سے کرنا واجب نہیں ہاں مستحب ہے اور قربانی جس پر واجب ہے اس پر ایک ہی واجب ہے زیادہ نفل ہے۔
📓((فتاویٰ رضویہ ج 20، ص 454، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور))
📓((ماخوذ فتاویٰ قربانی، ص،20 مجلس افتاء دعوت اسلامی))
🌹واللّٰہ تعالیٰ اعلم🌹
ــــــــــــــــــــــ♦️🔰♦️ـــــــــــــــــــــــ
✍️کتبـــــــــــــــــــہ:
محمّد رضا برکاتی، جئے نگر نیپال۔
📲+917237805032
✅الجـواب صحیح: حضرت علامہ مفتی محمد شفاء المصطفیٰ مصباحی صاحب قبلہ۔
✅الجـواب صحیـح: حضرت علامہ مولانا محمد انور رضا رضوی صاحب قبلہ۔
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
ـــــــــــــــــــــ♦️🔰♦️ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں