-----------------------------------------------------------
📚جو شخص مالک نصاب نہ ہو اس کو قربانی کرنا کیسا ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیافرما تے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ جو شخص مالک نصاب نہیں ہے اس کو قربانی کرنا کیسا ہے؟
المستفتی: اقبال احمد رضوی سسوا بازار ضلع سنت کبیر نگر۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام.ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب: جو شخص مالک نصاب نہ ہو اس پر قربانی واجب نہیں کریگا تو ثواب پائے گا ہاں اگر اس نے بہ نیت قربانی جانور خریدا تو خاص اسی جانور کی قربانی واجب ہوگی کسی دوسرے جانور سے بدلنا جائز نہ ہوگا -
جیساکہ مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی فتاوی رضویہ شریف میں ارشاد فرماتے ہیں کہ
" مال شرکت میں جسکا حصہ بقدر نصاب نہ ہو نہ اسکے پاس اپنا اور کوئی خاص مال اتنا ہو کہ حصہ کے ساتھ ملکر نصاب کو پہونچ جائے اس پر قربانی واجب نہیں یعنی نہ کریگا تو گنہگار ہوگا نہ یہ کہ اسکو قربانی نہ چاہئیے یہ محض غلط ہے بلکہ کریگا تو ثواب پائے گا بلکہ بہ نیت قربانی جانور خریدیگا تو اس پر بھی خاص اس جانور کی قربانی واجب ہوجائے گی نہ کریگا اور اس جانور کو دوسرے سے بدل نہیں سکتا کہ اس پر اسی جانور کی قربانی واجب ہوئی -
درمختار میں ہے کہ
" و فقیر ما شراھا لھا لوجوبھا علیہ بذٰلک حتیٰ یمتنع علیہ بیعھا " یعنی اور فقیر نے واجب نہ ہونے کے باوجود خریدی ہے اس لئے اسکو فروخت ممنوع ہے "* اھ
(📚 فتاوی رضویہ شریف ج:20/ص:372/ مکتبہ دعوت اسلامی)
واللہ تعالیٰ اعلم
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں