مُشک بار نغمہ
محبتِ رسول ﷺ کا اعزاز ہے کہ ہر بزمِ سُخن نغماتِ رضا سے گونج رہی ہے... جس طرح مسلم بستیوں کی تزئین میناروں سے ہے...یوں ہی فضاے لاہوتی کی رونق ذکرِ رسول ﷺ سے ہے... ذکرِ رسول ﷺ کے اظہار کا نغمۂ دل نواز کلامِ رضا ہے... جب موج در موج یہ نغمہ بلند ہوتا ہے تو فضا مُشک بار ہو جاتی ہے... دل کے کان سے سُنیں... کیسی آواز اُٹھ رہی ہے...بلند ہو رہی ہے... پھیل رہی ہے... چھا رہی ہے...
مصطفیٰ جانِ رحمتﷺ پہ لاکھوں سلام
شمع بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام
سُخنِ محبت! شعور کی گرہیں کھول دے، مضمون سوزِ دروں اور نالۂ نیم شبی کا اظہاریہ بن جائے، عقیدہ و عقیدت یکجا ہو جائیں تو کلامِ رضا تشکیل پاتا ہے...اور سُننے والے ہر ذرے پر وَجد طاری کر دیتا ہے... بخشش کے باغات(حدائق بخشش) تازہ ہو جاتے ہیں... کیف و سرور اور انبساط کا عالم طاری ہو جاتا ہے... ہر زباں کہہ اُٹھتی ہے...
ملکِ سخن کی شاہی تم کو رضا مُسَلّم
جس سمت آ گئے ہو سکّے بٹھا دیے ہیں
غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
٢٦ ستمبر ٢٠٢١ء
1 تبصرے
گستاخ رسول کے حمایتیوں کی سزا کے بارے میں انفارمیشن
جواب دیںحذف کریںاپنا کمینٹ یہاں لکھیں