عقیدۂ ختمِ نبوت بزبانِ خاتم الانبیاء والمرسلین ﷺ

*عقیدۂ ختمِ نبوت بزبانِ خاتم الانبیاء والمرسلین ﷺ*

☙ مجھے انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام پر چھ چیزوں سے فضیلت دی گئی:

(۱) مجھے جامع کلمات دیے گئے،
(۲) رعب طاری کر کے میری مدد کی گئی،
(۳) میرے ليے مال غنیمت کو حلال کر دیا گیا،
(٤) میرے ليے ساری زمین پاک اور نماز کی جگہ بنا دی گئی،
(۵) مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا،
(٦) مجھ پر نبوت ختم کر دی گئی۔ (صحیح مسلم، صفحہ ۲۱۰، حدیث ۱۱٦۷)

☙ بے شک میں سب نبیوں میں آخری نبی ہوں اور میری مسجد آخری مسجد ہے (جسے کسی نبی نے خود تعمیر کیا)۔ (صحیح مسلم، صفحہ ۵۵۳، حدیث ۳۳۷٦)

☙ میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص نے ایک حسین و جمیل گھر بنایا مگر اس کے ایک کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ لوگ اس کے گرد گھومنے لگے اور تعجب سے کہنے لگے کہ اس نے یہ اینٹ کیوں نہ رکھی؟ میں (قصر نبوت کی) وہ اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں۔ (صحیح مسلم، صفحہ ۹٦۵، حدیث ۵۹٦۱)

☙ (اے علی!) تم کو مجھ سے وہ نسبت ہے جو حضرت ہارون کو حضرت موسی سے تھی مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (صحیح مسلم، صفحہ ۱۰۰٦، حدیث ٦۲۱۷)

☙ میں سب سے آخری نبی ہوں اور تم سب سے آخری امت ہو۔ (سنن ابن ماجہ، جلد ٤، صفحہ ٤۱٤، حدیث ٤۰۷۷)

☙ میں خاتم النبیین ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔ (جامع الترمذی ، جلد ٤، صفحہ ۹۳، حدیث ۲۲۲٦)

☙ بے شک رسالت اور نبوت منقطع ہو چکی ہے، پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہوگا اور نہ کوئی نبی۔ (جامع الترمذی، جلد ٤، صفحہ ۱۲۱، حدیث ۲۲۷۹)

☙ میرے متعدد نام ہیں، میں محمد ہوں، میں احمد ہوں، میں ماحی ہوں کہ الله تعالی میرے سبب سے کفر مٹاتا ہے، میں حاشر ہوں کہ میرے قدموں پر لوگوں کا حشر ہوگا، میں عاقب ہوں اور عاقب وہ جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔ (جامع الترمذی، جلد ٤، صفحہ ۳۸۲، حدیث ۲۸٤۹)

☙ میں محمد ہوں، اُمّی نبی ہوں، اور میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (مسند احمد، جلد ۲، صفحہ ٦٦۵، حدیث ۷۰۰۰)

☙ میرے بعد نبوت میں سے کچھ باقی نہ رہے گا مگر بشارتیں، (یعنی) اچھا خواب کہ بندہ خود دیکھے یا اس کے ليے دوسرے کو دکھایا جائے۔ (مسند احمد، جلد ۹، صفحہ ٤۵۰، حدیث ۲۵۰۳۱)

☙ اے لوگو! بے شک میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، جلد ۸، صفحہ ۱۱۵، حدیث ۷۵۳۵)

☙ میں خاتم النبیین ہوں اور یہ بطور فخر نہیں کہتا۔ (المعجم الاوسط للطبرانی، جلد ۱، صفحہ ٦۳، حدیث ۱۷۰)

☙ بنی اسرائیل کا نظام حکومت ان کے انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام چلاتے تھے جب بھی ایک نبی جاتا تو اس کے بعد دوسرا نبی آتا تھا اور میرے بعد تم میں کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ، جلد ۸، صفحہ ٦۱۵، حدیث ۱۵۲)

☙ بے شک میں الله تعالی کے حضور لوح محفوظ میں خاتم النبیین (لکھا ہوا) تھا جب حضرت آدم علیہ الصلوۃ والسلام ابھی اپنی مٹی میں گندھے ہوئے تھے۔ (کنز العمال، جزء ۱۱، جلد ٦، صفحہ ۱۸۸، حدیث ۳۱۹۵۷)

☙ میں ہی سب سے پیچھے آنے والا ہوں (یعنی دنیا میں سب انبیاء کے بعد آنے والا ہوں اور میں آخری نبی ہوں)، میں سب نبیوں کے بعد آیا ہوں (یعنی مجھ پر نبوت کا سلسلہ ختم کر دیا گیا) اور میں قیم ہوں۔ (شمائل ترمذی، صفحہ ۲۱٤، حدیث ۳٦۱)

☙ میں ہی پیچھے آنے والا ہوں اور میں حاشر ہوں، مجھے جہاد کے ليے بھیجا گیا کھیتیوں کے ليے نہیں۔ (شمائل ترمذی، صفحہ ۲۱٤، حدیث ۳٦۱)

*تاجدارِ ختم نبوت۔۔۔ زندہ باد!*

ترسیل : نوری مشن،
اعلیٰ حضرت ریسرچ سینٹر مالیگاؤں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے