-----------------------------------------------------------
📚مؤذن کا تلفظ صحیح نہ ہو تو اذان ہوگی یا نہیں؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی شخص اذان صحیح نہیں پڑھتا تلفظ میں غلطی ہوتی ہے تو کیا اس اذان کا لوٹنا ہوگا یا نہیں برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں
سائل: محمد شہباز حنفی۔
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب: اگر تلفظ غلط ہونے کی وجہ سے اذن کے الفاظ بگڑ جائیں مثلاً اللہ اکبر کو ( آللہ اکبر ) کہے تو اب یہ لحن کے حکم میں ہے اور یہ حرام ہے ایسی اذان کو دوہرانا چاہئے,
(📗 فتاویٰ بحر العلوم جلد (١) ص (١٥٣) مکتبہ شبیر برادرز اردو بازار لاہور )
📑نیز صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر اَذان غلط کہی گئی، مثلاً لحن کے ساتھ تو اس کا جواب نہیں بلکہ ایسی اَذان سُنے بھی نہیں ۔
(📕 بہار شریعت ، حصہ سوم، اذان کا بیان)
انتباہ انتظامیہ کمیٹی اذان کیلٸے ایسے شخص کا انتخاب کرے جو اذان کے الفاظ درست وصحیح ادا کرنے پر قادر ہو ورنہ اذان ہوگی نہیں تو ترک اذان کا وبال آٸیگا اور پورے محلہ والے گنہگار ہونگے اس لٸے کہ جماعت مستحبہ کیلٸے اذان کہنا مٶکدہ علی الکفایہ قریب واجب کے ہے
🔸واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم و علمه جل مجدة أتم و أحكم 🔸
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔
918743811087
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ جابرالقادری صاحب قبلہ۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں