صاحب استطاعت نہ ہو تو قرض لے کر ولیمہ کرنا کیسا ہے؟

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚صاحب استطاعت نہ ہو تو قرض لے کر ولیمہ کرنا کیسا ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الســوال ــــــــــــــ️👇
کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین درج ذیل مسئلہ کے متعلق کہ قرض لے کر ولیمہ کرنے کے متعلق شریعت کا کیا حکم؟ کہ اگر صاحب استطاعت نہ ہو تو قرض لے کر ولیمہ کرنا کیسا ہے؟
المستفتی: ذیشان احمد رضوی دوست پور
◆ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ◆

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
الجوابــــ بعون الملک الوھاب
پہلی بات ولیمہ سننِ مستحبہ سے ہے اس کے تارک گنہگار نہیں۔ قرض لے کر ولیمہ کرنا منع نہیں ہے جب قرض ادا کرنے کی قوت رکھتا ہو ۔

حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت میں رقم الطراز ہیں ۔ولیمہ سنت ہے بنیت اتباعِ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ولیمہ کرو خویش و اقارب اور دوسرے مسلمانوں کو کھانا کھلاؤ۔ بالجملہ مسلمان پر لازم ہے کہ اپنے ہر کام کو شریعت کے موافق کرے، اللہ (عزوجل) و رسول ( صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم) کی مخالفت سے بچے اسی میں دین و دنیا کی بھلائی ہے۔

 وَھُوَ حَسْبِیْ وَ نِعْمَ الْوکیل وَاللہ الْمُسْتَعَانُ وَ عَلَیْہِ التُّکْلَان

📔بہار شریعت حصہ ہفتم 107

اس حوالے سے یہ ثابت ہے کہ ولیمہ کرنا جائز و درست ہے اور سنت مستحبہ سے ہے اگر صاحب استطاعت نہ ہو تو جائز کام پر قرض لینے میں حرج نہیں۔لیکن ایسا بھی قرض نہ لیں جو زندگی کا بوجھ بن جائے۔لہذا اگر قرض ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتا تو ولیمہ ترک کرنے سے گنہگار بھی نہ ہوگا۔

جیسا کہ حضور اعلی حضرت عظیم البرکت محدث بریلوی تحریر فرماتے ہیں۔

،،ولیمہ بعدنکاح سنت ہے اس صورت میں صیغہ امر بھی وارد ہے،عبدالرحمن بن عوف رضی الله تعالٰی عنہ سے فرمایا اولم ولو بشاۃٍ؛ ولیمہ کر اگرچہ ایک ہی دنبہ یا اگرچہ ایک دنبہ،دونوں معنی محتمل ہیں،اور اول اظہر تارکان سنت ہیں۔مگر یہ سنن مستحبہ سے ہے۔تارک گنہگار نہ ہوگا اگر اسے حق جانے۔،،

📔(فتاویٰ رضویہ؛ ج , ص ،٢٧٩)(رضافاؤنڈیشن لاہور)
🔖واللہ اعلم باالصواب🔖
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
فقیـــر محمــد امتیــــاز قمـر رضــوی امجـــدی عفــی عنــہ مقــام مــدنگـنڈی، بــرنی، پــوسٹ بلیــا، گــریڈیــہ جھــارکھنـڈ۔ رابطـہ نمبـر👇
📲919113471871☜

✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقیـر مشـاہـد رضـا حشمتی عفـی عنـہ خـادم التـدریـس جـامعـۃ ریـاض الجنـۃ کیمــری ضلـع رامپـور۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقیـر قـادری محـفـوظ عـالـم نـوریٓ غفــرلــہ، خـادم دار العـلوم اھـلسنت انـوار القـرآن نـوڈیہـوا لال پـور بھلہیـا سعـد اللـہ نـگر ضـلع بـلرام پـور یـو پی الھنــد۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقیــر محمــد اختــر عــلی واجــدالقـادری عفـی عنــہ، خــادم شمــس العلمـاء دارالافتــاء والقضــاء، جــامعــہ اسـلامیـہ میــرا روڈ ممبــئ۔

◆ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ◆

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے