کیا عدت صرف حمل معلوم کرنے کے لئے ہے؟ نیز نسبندی والی مطلقہ پر عدت واجب ہے کہ نہیں؟

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚کیا عدت صرف حمل معلوم کرنے کے لئے ہے؟ نیز نسبندی والی مطلقہ پر عدت واجب ہے کہ نہیں؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام کہ عدت کا حکم اس لئے ہوتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو کہ عورت کو استقرار حمل تو نہیں ہے تو کیا نسبندی والی مطلقہ عورت کو بھی عدت گزارنا ہوگی ؟جب کہ اس میں تو استقرار حمل کا احتمال ہی نہیں ہے۔
المستفتی: مولانا عبد الماجد صاحب, ممبئی
ــــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــــ

و علیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
اگر دخول یا خلوت صحیحہ پائی گئی ہے تو نسبندی والی مطلقہ پر بھی عدت واجب ہے۔

 اللہ تعالی کا ارشاد ہے ؛؛ 
والمطلقت یتربصن بانفسهن ثلثة قروء ؛؛ اور طلاق والیاں اپنی جانوں کو روکے رہیں تین حیض تک ؛؛؛ 

اورعدت صرف حمل معلوم کر نے کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ عدت نکاح کے ختم ہونے کاسوگ بھی ہے 
( 📕جیساکہ فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ 65 پر ہے کہ )
؛ طلاق کے بعد عدت ضروری ہے کہ وہ (یعنی عدت)صرف حمل معلوم کر نے کے لئے نہیں ہے بلکہ وہ ( عدت)نکاح کے ختم ہو نے کاسوگ بھی ہے؛

( 📘فتاوی عالمگیری مع خانیہ جلد اول صفحہ526 میں ہے )
؛رجل تزوج امرأ ة نکاحاجائزا فطلقها بعد الدخول اوبعد الخلوة الصحیحةکان علیها العدة کذا فی فتاوی قاضی خان؛؛؛ اھ ؛؛
( جس نے کسی عورت سے نکاح صحیح کیا پھر دخول یا خلوت صحیحہ کے بعد اسے طلاق دے دی تو اس پر عدت لازم ہوگی فتاوی قاضی خان میں ایسا ہی ہے)

📜 اور اعلی حضرت علیہ الرحمتہ در مختار کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں:
*؛؛؛ العدة سبب وجوبها النکاح والتأ كدبالتسلیم وماجری مجراہ من موت او خلوة وهى فی حق حرة تحیض بعد الدخول حقیقة او حکما ثلثة حیض وفی حق من لم تحض لصغر بان لم تبلغ تسعة او کبر ثلثة اشهر ان وطئت فی الکل ولو حکما کالخلوة ولوفاسدة ؛؛*
( 📚فتاوی رضویہ جلد پنجم صفحہ844 )

📌 عدت کے واجب ہونے کا سبب نکاح اور موکد ہونے کا سبب اپنے اوپر قدرت دینا اور اس کے قائم مقام موت یا خلوت ہے آزاد اور قابل حیض عورت کی عدت دخول حقیقی یا حکمی کے بعد تین حیض ہے اور ناقابل حیض خواہ صغر کی وجہ سے ہو کہ نو سال کی عمر کو نہ پہنچی ہو یا سن رسیدہ ہو ان کی عدت تین ماہ ہے جب کہ ان سب سے وطی ہوئی ہو اگرچہ حکما ہو جیسے خلوت اگرچہ فاسدہ ہی ہو۔
واللہ تعالی اعلم
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ

✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــہ:
شرف قلم حضرت مولانا محمد اختر رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی نیپال گنجوی ناظم اعلی مدر سہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سر کھیت (نیپال)
رابطہ +9779815598240

✅الجواب صحیح و صواب حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ھر پوروا باجپٹی سیتا مڑھی بھار۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا مشیر اسد صاحب قبلہ صاحب قبلہ ممبئی۔
✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد امجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھند۔

ـــــــــــــــــــــ❣⚜❣ــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے