Header Ads

جس امام کی قرأت صحیح نہ ہو اس کے پیچھے صحیح خواں کی نماز ہوگی یا نہیں؟

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚جس امام کی قرأت صحیح نہ ہو اس کے پیچھے صحیح خواں کی نماز ہوگی یا نہیں؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ جس امام کی قراءت درست نہیں ہے اس امام سے جماعت ترک کر کے گھر میں نماز ادا کرنا کیسا ہے شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں آپ کی بہت مہربانی ہوگی 
سائل: فقیر قادری ناچیز محمد مسعود عالم رحمانی مقام بھیلوا خطیب وامام مدینہ مسجد کھجوریا ضلع بانکا بہارالہند۔
______❣♻️❣_______

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
 اگر امام مذکور قراءت میں ایسی غلطی کرتاہوکہ جس سے معنی فاسد ہوجائیں تو اس کے پیچھے کسی صحیح خواں کی نماز نہ ہوگی۔

حضرت بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی صاحب علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
اگر حروف کی ادائیگی میں اتنی خامی ہو کہ معانی فاسد ہوجائیں تو ایسے شخص کے پیچھے کسی صحیح خواں کی نماز نہ ہوگی۔
(📒فتاویٰ بحرالعلوم جلد اوّل صفحہ 241 )

 مفتی اعظم ہالینڈ مفتی عبدالواجد قادری رضوی صاحب علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
صحت تلفظ کے ساتھ قرآن عظیم کی تلاوت کرنا فرض ہے "ورتل القرآن ترتیلا" (📗سورہ مزمل آیت 4)
ترجمہ : اور قرآن خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو 
فقہائے اسلام نے صحت تلفظ کو امامت کے لئے شرائط قرار دیا ہے جب صحت تلفظ ہی نہیں تو نماز کیسے ہوگی 
ردالمحتار میں شرائط امامت ہے "والقراءۃ والسلامۃمن الاعذار الخ"
قراءت اور عذر سے سلامت ہونا اور صحت اقتداء کے لئے خود امام کی نماز کا صحیح ہونا لازم ہے 
درمختار میں ہے "وصحۃ صلاتہ امامۃالخ"
یعنی اقتداء کے لئے خود امام کی نماز کا صحیح ہونا ہے
(📚فتاویٰ شرعیہ جلد سوم کتاب الصلاۃ باب الامامۃ صفحہ 437 )

حضرت مفتی محمد اختر حسین قادری علیمی صاحب مدظلہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
جوشخص نماز میں تجوید کی رعایت نہیں کرتا اور قرآن کریم صحیح نہیں پڑھتا ایسی کمی زیادتی یا تبدیلی حروف کرتا ہے جو مفسد معنی ہو اس کی نماز خود ہی صحیح نہیں ہوتی تو اوروں کی نماز اس کے پیچھے کیوں کر صحیح ہوگی۔
(📘فتاویٰ علیمیہ جلد اوّل امامت کا بیان صفحہ 192 )

صورت مسئولہ میں اگر امام مذکور واقعتاً قراءت میں ایسی غلطی کرتا ہوکہ جس سے معنی فاسد ہوجائیں تو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں جب تک کہ وہ اپنی غلطیوں کی اصلاح نہ کرلے 
رہا جماعت ترک کر کے گھر میں نماز پڑھنے کا سوال تو ایسی صورت میں اس مسجد میں جماعت سےنماز پڑھے جس مسجدکاامام جامع شرائط امامت ہو 
اور اگر کسی دوسری مسجد میں پہنچنا ممکن نہ ہو تو مسجد مذکور میں بعد جماعت تنہا پڑھے 

جبکہ------------------!!!
بعد جماعت تنہا پڑھنے میں کسی قسم کے فتنہ فساد کا اندیشہ نہ ہو اور اگرکسی قسم کے فتنے کا اندیشہ ہو تو گھر ہی میں پڑھ لیا کرے ۔

🔹واللہ اعلم و رسولہ🔹
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت علامہ مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر۔

✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت مولانا محمد معصوم رضا نوری صاحب قبلہ۔

______❣♻️❣_______

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے