-----------------------------------------------------------
📚گنبد خضریٰ و کعبہ مقدسہ وغیرہا نقش والے مصلے میں نماز کا حکم؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتےہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جس جاے نماز میں کعبہ، گنبد ، مزارات، مساجد کا نقشہ بنا ہوا ہو تو اس پر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
کیا اسکا استعمال کرنا جائز ہے؟
سائل: محمد نفیس
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب : جس مصلی پر کعبہ معظمہ، گنبد خضری، مزارات اولیاء ، کا مقدس نقشہ چسپاں ہو اسے بچھا کر نماز پڑھنا جائز ہے بشرطیکہ دوران نماز یا علاوہ بھی اسکی عزت و حرمت کا لحاظ ہو اس کے اوپر پیر نہ پڑتے ہوں۔
جیسا کہ صاحب فتاویٰ علیمیہ اپنی کتاب میں تحریر فرماتے ہیں :
جس مصلی پر کعبۂ مقدسہ یا کسی متبرک مقام کا نقشہ ایسا صاف اور صحیح بنا ہو کہ اسے دیکھتے ہی فوراً ذہن اصلی کی طرف جا پہنچے تو اس کا اعزاز و اکرام اصلی کی طرح ہی ہوگا,
سیدنا اعلی حضرت محدث بریلوی قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
علماء کرام نے نقشہ کا اعزاز و اکرام وہی رکھا جو اصلی کا رکھتے ہیں۔
لہذا وہ مصلی جو امام صاحب یا کوئی مقتدی اپنے لیے متعین کیا تو اس میں نماز پڑھتے وقت پیر اس میں پیر نہ پڑتا ہو تو اس کو بچھا کر نماز پڑھنا جائز ہے ورنہ اس کا بچھانا جائز نہیں ۔
(📕فتاویٰ علیمیہ جلد (۲) ص (۲٣۸) مکتبہ شبیر برادرز لاہور )
🔸واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم و علمه جل مجدة أتم وأحكم 🔸
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔
✅الجواب صحیح و المجیب نجیح : حضرت علامہ جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں