-----------------------------------------------------------
📚اونچـی ایـڑی والی جوتی یا سینڈل پہننا کیسا ہـے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
☆اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆
📜الـســــــوال ↓↓↓↓↓↓
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اونچی ایڑی والی جوتی یا سینڈل عورتوں کو پہننا کیسا ہے؟
المستفتی: سید عالم رضا رضوی کانپوری۔
◆ــــــــــــــــــــــ((()))ـــــــــــــــــــــــــ◆
★وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ★
📝الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب
✍🏻اونچی ایڑی والی جوتی یا سینڈل جو مردوں کے مشابہ ہو وہ عورتوں کو پہننا ناجائز و حرام ہے۔
جیسا کہ مجدد اعظم سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی اسی طرح کے سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں کہ_↓
" ناجائز ہے - رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں
" لعن اللہ المتشبھات من النساء بالرجال المتشبھین من الرجال بالنساء - رواہ الأئمۃ احمد والبخاری و ابو داؤد والترمذی و ابن ماجۃ عن ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما " اھ
اور فرماتے ہیں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم_↓
" لعن اللہ الرجل یلبس لبسۃ المرأۃ والمرأۃ تلبس لبسۃ الرجل - رواہ ابو داؤد والحاکم عن أبی ھریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بسند صحیح " اھ
در مختار میں ہے _↓
" غزل الرجل علی ھیأۃ غزل المرأۃ یکرہ " اھ
ردالمحتار میں ہے ↓
"لما فیہ من التشبہ بالنساء " اھ
اسی میں ہے_↓
" انما یجوز التختم بالفضۃ لو علی ھیأۃ خاتم الرجال اما لو لہ فصان لو اکثر حرم قھستانی " اھ
🔖بلکہ بحمد اللہ تعالیٰ خاص اس جزئیہ میں حدیث حسن وارد سنن ابو داؤد میں ہے ↓↓
" حدثنا محمد بن سلیمان لوین و بعضہ قرأت علیہ عن سفیان عن ابن جزئیج عن ابن ابی ملیکۃ قال قیل لعائشۃ ان امرأۃ تلبس النعل فقالت لعن رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم والرجلۃ من النساء محمد بن سلیمان بن حبیب الاسدی بالتصغیر ثقۃ من العاشرۃ تقریب والبقیۃ أئمۃ جلۃ معروفون و قد کان الحکم بالصحۃ لولا عنعنۃ ابن جریج لا جرم قال المناوی فی التیسیر والقاری فی المرقاۃ اسنادہ حسن " اھ
مرقاۃ میں ہے ، ↓↓
" تلبس النعل ای التی تختص بالرجال " اھ
📚( فتاوی رضویہ شریف جدید ج:22/ص:173/174/175/ مکتبہ دعوت اسلامی)
🖊️اور شہزادہ اعلی حضرت تاجدار اہلسنت الشاہ حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمۃ والرضوان ارشاد فرماتے ہیں : ↓↓
" جو جوتا مردانہ ہو یعنی جس وضع کا مردوں کے ساتھ خاص ہو عورتوں کو اس کا پہننا درست نہیں " اھ
( فتاوی مصطفویہ شریف ص:451)
🖊️اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان ارشاد فرماتے ہیں :↓↓
" لعن اللہ المتشبھین بالنساء والمترجلات من النساء " اسی بناء پر ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عورتوں کو ایڑی بٹھاکر جوتی پہننے کا حکم دیا کہ چڑھوین جوتے میں مردوں کی مشابہت ہے " اھ
📚( فتاوی امجدیہ ج:4/ص:146/ گھوسی ضلع مئو )
⚡مذکورہ حوالہ جات کی روشنی میں یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوگئی کہ عورتوں کو مردانہ جوتا, چپل, سینڈل نہیں پہننا چاہیے بلکہ وہ تمام باتیں جن میں عورتوں اور مردوں کا امتیاز ہوتا ہے ان میں سے ہر ایک کو دوسرے کی وضع اختیار کرنے کی ممانعت ہے نہ عورت مرد کی وضع اختیار کرے اور نہ مرد عورت کی وضع اختیار کرے۔
مگر خیال رہے کہ جو جوتا, چپل یا سینڈل مردوں کی وضع کا نہ ہو تو وہ عورتوں کو پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے خصوصاً فی زماننا اونچی ایڑی کی جوتی وغیرہ عورتیں پہنتی ہیں وہ انہیں کے ساتھ خاص ہیں لہذا انہیں پہننے میں کچھ حرج نہیں مگر ایسی اونچی نہ ہوں جو پیر کے مڑنے یا ہلاکت کا سبب بنیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــــ((()))ـــــــــــــــــــــــــ◆
✍️کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت علامہ مفتی اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ،خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔
رابطــــہ نمبــــر ....⇩⇩
📲+9 1 9 7 5 6 4 6 4 3 1 6
✅الجواب صحیح وصواب
محمد رضا امجدی دارالعلوم رضویہ بڑا بریار پور موتیہاری مشرقی چمپارن۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
2 تبصرے
الســــلام عليـــــكم و رحمة الله و بركاته
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب قبلہ آپ نے سینڈل سے متعلق فرمایا:اونچی ایڑی والی جوتی یا سینڈل جو مردوں کے مشابہ ہو وہ عورتوں کو پہننا ناجائز و حرام ہے۔
حالانکہ کہ جو عورتیں سینڈل پہنتی ہیں وہ عورتوں ہی کی خاطر بنائی جاتی ہے کوئی مرد اسے نہیں پہنا تو پھر مردوں سے کیسے مشابہت ہو سکتی ہے۔ اگر وہ مردوں سے مشابہت کی وجہ سے حرام ٹھہرے تو پھر وہی سینڈل مردوں کے لیے جائز ہونا چاہیے حالانکہ کہ مردوں کے لیے کون جائز کہ سکتا ہے۔
اس جواب پر نظر ثانی فرما لیں کہ مشابہت لزومی ہے یا التزامی
اللہ تعالیٰ آپ حضرات کی کوششوں کو قبول فرمائے
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حذف کریںآپ مسئلہ کو غور سے پڑھیں آپ اخیر میں دیکھیں
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں