ایصالِ ثواب کرنے کا کیا طریقہ ہے

سوال:ایصالِ ثواب کرنے کا کیا طریقہ ہے ؟

جواب:آج کل مسلمانوں میں خصوصاً کھانے پر ایصالِ ثواب یعنی فاتحہ کا جو طریقہ رائج ہے وہ بھی بہت اچھا ہے، جن کھانوں کا ایصالِ ثواب کرنا ہے وہ سارے کھانے یا سب میں سے تھوڑا تھوڑا نیز ایک گلاس میں پانی بھر کر سب کو سامنے رکھ لیں اب اعوذاور بسمِ اللّٰہ شریف پڑھ کر قُلْ یٰۤاَیُّھَا الْکٰفِرُوْن ایک با ر، قُلْ ھُوَاﷲشریف تین بار، سورۂ فلق،سورۂ ناس اور سورۂ فاتحہ ایک ایک بار پھر الٓمّٓ تا مُفْلِحُوْن پڑھنے کے بعد یہ پانچ آیات پڑھیں:

(۱)وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌۚ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠(۱۶۳)(پ ،البقرة:۱۶۳ )

(۲)اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ(۵۶)(پ ۸،الأعراف:۵۶ )

(۳)وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ ۱۷،الأنبياء:۱۰۷)

(۴)مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا۠(۴۰) (پ ۲۲،الأحزاب:۴۰)

(۵)اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶)(پ ۲۲،الأحزاب:۵۶)

اب درود شریف کے بعد پڑھے: سُبْحٰنَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا یَصِفُوْنَۚ(۱۸۰) وَ سَلٰمٌ عَلَى الْمُرْسَلِیْنَۚ(۱۸۱) وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۠(۱۸۲) (پ ۲۳،الصّٰفّٰت:۱۸۰ تا ۱۸۲)

پھر ایصالِ ثواب کرے۔ (بنیادی عقائد اور معمولاتِ اہلسنت،حصہ دوم،صفحہ ۹۵تا۱۰۰)


اب فاتِحہ پڑھانے والا ہاتھ اٹھاکربُلند آواز سے ’’ اَلْفَاتِحَہ‘‘ کہے۔ سب لوگ آہِستہ سے یعنی اِتنی آواز سے کہ صِرْف خود سنیں سُوْرَۃُ الْفَاتِحَہ پڑھیں۔ اب فاتحہ پڑھانے والا اِس طرح اعلان کرے : ’’میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! آپ نے جو کچھ پڑھا ہے اُس کا ثواب مجھے دیدیجئے ۔ ‘‘ تمام حاضِرین کہہ دیں : ’’ آ پ کودیا۔ ‘‘اب فاتحہ پڑھانے والا ایصالِ ثواب کر دے۔


اِیصالِ ثواب کیلئے دعا کا طریقہ

            یَا اللہ عَزَّوَجَلَّ! جو کچھ پڑھا گیا (اگر کھانا وغیرہ ہے تو اس طرح سے بھی کہئے) اور جو کچھ کھانا وغیرہ پیش کیا گیا ہے اس کا ثواب ہمارے ناقِص عمل کے لائق نہیں بلکہ اپنے کرم کے شایان شان مرحمت فرما۔ اور اسے ہماری جانب سے اپنے پیارے محبوب ، دانائے غُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں نَذْر پہنچا۔ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم کے تَوَسُّط سے تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام تمام صَحابۂ کرام عَلَیْہمُ الرِّضْوَان تمام اولیائے عِظام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کی جناب میں نَذْر پہنچا۔ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم کے تَوَسُّط سے سَیِّدُ نا آدم صَفِیُّ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے لے کر اب تک جتنے انسان و جِنّات مسلمان ہوئے یا قیامت تک ہوں گے سب کو پہنچا۔ اس دَوران بہتر یہ ہے کہ جن جن بُزُرْگوں کو خُصُوصاً ایصالِ ثواب کرنا ہے ان کا نام بھی لیتے جائیے۔ اپنے ماں باپ اور دیگر رشتے داروںاور اپنے پیر و مرشِد کو بھی نام بہ نام ایصالِ ثواب کیجئے۔ ( فوت شُدَگان میں سے جن جن کا نام لیتے ہیں اُن کو خوشی حاصل ہوتی ہے اگر کسی کا بھی نام نہ لیں صِرْف اتنا ہی کہہ لیں کہ یا اللہ! اس کا ثواب آج تک جتنے بھی اہلِ ایمان ہوئے ان سب کو پہنچاتب بھی ہر ایک کو پہنچ جائے گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ) اب حسبِ معمول دعا خَتْم کردیجئے۔ (اگر تھوڑا تھوڑا کھانا اور پانی نکالا تھا تو وہ دوسرے کھانوں اور پانی میں ڈال دیجئے)   


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے