Header Ads

مسواک کی فضیلت

مسواک کی فضیلت :

          حضور نبی پاک، صاحِبِ لولاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےارشاد فرمایا : لَوْلَااَنْ اَشُقَّ عَلٰی اُمَّتِیْ لَاَمَرْتُہُمْ بِالسِّوَاکِ عِنْدَ کُلِّ صَلٰوۃٍ یعنی اگر مجھے اپنی امت کےمشقت میں پڑنےکا خیال نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کےوقت مسواک کرنےکا حکم دیتا۔ 
(بخاری، کتاب الجمعة، باب السواک یوم الجمعة، ۱/ ۳۰۷،حدیث: ۸۸۷)

          ایک روایت میں ہے : صَلٰوۃٌ عَلٰی اَثْرِ سِوَاکٍ اَفْضَلُ مِنْ خَمْسٍ وَّسَبْعِیْنَ صَلٰوۃً عَلٰی غَیْرِ سِوَاک یعنی مسواک کرکے ایک نماز پڑھنا بغیر مسواک کی 75 نمازوں سے افضل ہے۔ 
(مسند امام احمد، مسند السیدة عائشة،۱۰/ ۱۴۱، حدیث: ۲۶۴۰۰)

مسواک کے آداب :

          مسواک میں اس بات کا اختیار ہےکہ پیلو کی لکڑی کی ہو یا کسی اور درخت کی، (مسواک نہ ہونے کی صورت میں) اشنان نامی بوٹی یا پھرکسی کھردرے کپڑے کو بھی دانتوں کی صفائی کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

          منہ کی سیدھی جانب سےآغاز کرکے دانتوں کی چوڑائی میں مسواک کرنا چاہیے نیز مسواک کرنے میں ادائے سنت کی نیت کی جائے۔ زیتون کی لکڑی سے مسواک کرنا دانتوں کا پیلا پن دور کرتا ہے۔

          بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن فرماتےہیں : مسواک کرتے ہوئے یہ کہنا چاہیے : اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لِيْ فِيْهِ يَااَرْحَمَ الرَّاحِمِيْن یعنی اے اللہ عَزَّوَجَلَّ! مجھے اس میں برکت عطا فرما،  اے سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والے۔

          دانتوں کےظاہری اور پوشیدہ دونوں حصوں پر مسواک کرنی چاہئے، دانتوں کے کناروں او ر داڑھوں نیز حلق کے اوپری حصے پر بھی نرمی سےمسواک کی جائے۔ایسی مسواک استعمال کی جائےجو متوسط ہو، نہ تو بالکل خشک ہو اور نہ ہی بہت زیادہ گیلی ، اگر مسواک زیادہ خشک ہوتو پانی سے نرم کرلی جائے۔

مسواک کی بدولت ایمان پر خاتمہ :

          مسواک کی فضیلت کے بارے میں منقول ہے کہ اس کی برکت سے مرتے وقت کلمَۂ شہادت یاد آتا اور روح نکلنے میں آسانی ہوتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے