Header Ads

حضور تاج الشریعہ: شہرت وقبولیت

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

حضور تاج الشریعہ: شہرت وقبولیت

خدمات کے سبب شخصیات کے مراتب متعین ہوتے ہیں اور پھر وہ خدمات ان کو زندۂ جاوید بنا دیتی ہیں۔عمدہ خدمات کے سبب آج عہد ماضی کی بے شمار شخصیات کا تذکرہ جاری رہتا ہے۔خواہ وہ مذہبی شخصیات ہوں یا غیر مذہبی شخصیات۔

اسی طرح زمان ماضی کے ان لوگوں کا ذکر بھی ہوتا رہتا ہے جو اوصاف حسنہ یا صفات رذیلہ میں فائق الاقران رہے ہوں۔اگر سخاوت میں حاتم طائی اور شجاعت میں رستم کو شہرت حاصل ہے تو قتل وغارت گری اور ظلم وستم میں چنگیز وہلاکو اور ہٹلر ومسولینی کی شہرت بھی شرق وغرب کو محیط ہے۔

وارث علوم اعلی حضرت حضور تاج الشریعہ قدس سرہ العزیز کی ولادت 26:محرم الحرام 1362مطابق 2:فروری 1943 کو بریلی شریف میں ہوئی۔

حضور تاج الشریعہ قدس سرہ العزیز کو علم وفضل اور تقوی واتباع شرع کے سبب عرب وعجم میں عالمگیر شہرت حاصل ہے۔

قبولیت عامہ کا حال یہ ہے کہ ہند وپاک میں جہاں کہیں تشریف لے جاتے,انسانوں کا سیلاب امنڈ آتا۔ہم نے اپنی زندگی میں نہ کسی ایسی شخصیت کو دیکھا,نہ کس کے بارے میں سنا,جن کو ایسی قبولیت عامہ حاصل ہو۔

06:ذی قعدہ1439مطابق 20:جولائی 2018 بروز جمعہ بوقت مغرب آپ کا وصال ہوا۔

آپ کی نماز جنازہ میں بے شمار سنی علما,فقہا اور مشائخ وعوام بریلی شریف حاضر ہوئے۔جن کی تعداد ایک کروڑ بتائی جاتی ہے۔

اللہ تعالی حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان کے فیوض وبرکات سے تمام مسلمانوں کو فیض یاب فرمائے:(آمین)

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:07:جون 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے