دین فروشوں کی نئی جماعت کا سراغ
یہود ونصاری نے مذہب اسلام کی تعلیم حاصل کی,تاکہ دین اسلام پر اعتراضات کئے جائیں اور اسلامی تعلیمات میں تحریف کر کے مسلمانوں کو راہ حق سے برگشتہ کیا جائے۔اس جماعت کا نام"مستشرقین"ہے۔اس جماعت نے خلافت عثمانیہ ترکیہ کے سقوط وزوال میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہود ونصاری کو خود ہی مذہب اسلام کی تعلیمات حاصل کرنی پڑی تھی,اس کا واضح مفہوم یہ ہے کہ اس وقت اتنی تعداد میں مسلم خاندانوں کے دین فروش تعلیم یافتگان انہیں فراہم نہ ہو سکے ہوں جتنی تعداد کی یہود ونصاری کو ضرورت تھی,یا پھر ان کو مسلم دین فروشوں پر اس قدر اعتماد نہ ہو کہ ان کو اپنے رازہائے سربستہ بتائے جائیں۔
آج ہی ایک رپورٹ نظر نواز ہوئی کہ مدارس اسلامیہ کے بعض فارغین بھاری بھرکم تنخواہ لے کر آر ایس ایس کے لئے کام کرتے ہیں۔وہ قرآن وحدیث سے ایسے مواد نکال کر فرقہ پرست قوتوں کے حوالے کرتے ہیں,جن کے غلط مطالب ومفاہیم بیان کر کے مذہب اسلام کو بدنام کیا جا سکے۔دین فروشوں کی اس ٹیم کا علم مجھے آج ہی ہوا,لہذا امت مسلمہ کو مطلع کرنا ضروری سمجھا۔
دفاع کی صورت ہم نے بار بار بیان کر دیا ہے کہ جس دھرم کے لوگ مذہب اسلام کے اصول وضوابط,عقائد ومسائل,معمولات ومراسم یا تاریخی روایات پر انگشت نمائی کریں,ان لوگوں کو اسی کے دھرم کی معتمد کتابوں سے الزامی جوابات دیئے جائیں۔اسلوب بیان معروضی ہو,تنقیدی نہ ہو۔اہل ہند کو معلوم ہے کہ UAPA کا قانون نافذ العمل ہو چکا ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ دنیا کے ہر ملک میں کمزوروں کو دیکھ کر قانون اپنی حرکت تیز کر دیتا ہے اور طاقت وروں کے سامنے قانون بھی کمزوری ظاہر کرنے لگتا ہے۔
دوسرا کام یہ ہونا چاہئے کہ عقل وسائنس کی روشنی میں اسلامی امور کی ایسی توضیح وتشریح کی جائے کہ مخالفین کے اعتراضات رفع دفع ہو جائیں۔
سرسید احمد خاں کی طرح توضیح نہیں کرنی ہے کہ اسلامی امور کی مطابقت سائنس وعقل سے دکھلانے کے واسطے اسلامی حقائق کا انکار کر دیا جائے,بلکہ بہت سی کتابوں میں اسلامی احکام کی حکمت وعلت بیان کی گئی ہے,ان کتابوں سے استفادہ کر کے ایسے جوابات تیار کئے جائیں کہ انسانی عقلیں ان کو قبول کریں اور سائنس ان امور کی موافقت کرے۔
خدام دین متین سے یہ بھی گزارش ہے کہ احباب واقارب,مشائخ واساتذہ,خلفا وتلامذہ,مریدین ومعتقدین اور محبین ومتوسلین کو دیکھ کر یا ان کے دباؤ پر یا کسی ذاتی مفاد کی خاطر کبھی غلط بیانی نہ کریں۔اگر لا شعوری طور پر لغزش وخطا سرزد ہو جائے تو معلوم ہوتے ہی اس کو کالعدم قرار دیں۔دراصل خدام دین متین کو اسی طریق کار پر عمل پیرا ہونا لازم ہے اور وہ اسی طریق کار پر گامزن رہتے ہیں,لیکن بسا اوقات بعض حادثات خلاف توقع رونما ہو جاتے ہیں,اسی واسطے یاد دہانی کی ضرورت درپیش ہوتی ہے۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ::13:جولائی 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں