قربانی کے لئے جانور خریدا گیا بعد میں اندھا ہوگیا تو اسکی قربانی ہوگی یا نہیں

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚قربانی کے لئے جانور خریدا گیا بعد میں اندھا ہوگیا تو اسکی قربانی ہوگی یا نہیں؟📚* 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین کہ قربانی کے لئے جانور خریدا گیا بعد میں اندھا ہوگیا تو کیا اس صورت میں قربانی ہو جائے گی؟
*سائل: غلام یاسین عطاری گجرات بروڈا*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*وعلیکم السلام.ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب:* صورت مذکورہ میں جانور کا خرید دار صاحب نصاب ہے تو وہ دوسرے جانور کی قربانی کرے اور فقیر ہے تو اسی جانور کی قربانی کرے جبکہ فقیر نے پہلے سے اپنے ذمہ قربانی واجب نہ کی ہو اور اگر اس نے منت مانی کہ بکری کی قربانی کرونگا اور منت پوری کرنے کے لئے بکری خریدی اس وقت بکری میں ایسا عیب نہ تھا پھر پیدا ہوگیا تو اس صورت میں فقیر کے لئے بھی یہی حکم ہے کہ دوسرے جانور کی قربانی کرے ۔

در مختار میں ہے کہ
*" (ولو اشتراھا سلیمۃ ثم تعیبت بعیب مانع فعلیہ اقامۃ غیرھا مقامھا ان) کان (غنیا و ان)کان (فقیرا أجزاہ ذالک)و کذا لو کانت معیبۃ وقت الشراء لعدم وجوبھا علیہ بخلاف الغنی ولا یضر تعیبھا من اضطرابھا عند الذبح " اھ* 
*(📒 ج:9/ص:471/ کتاب الأضحیۃ / دار عالم الکتب)*

*اور ایسا ہی بہار شریعت ح:15/ص:342/ قربانی کے جانور کا بیان/ مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی/ میں ہے ۔*
  خیال رہےکہ جانور خریدنے کے بعد اندھا ہوا ہو یا پہلے سے ہی اندھا ہو یہ اندھاپن ہونا مانع قربانی ہے کہ یہ عیب ہے اور قربانی کا جانور عیب سے پاک ہونا ضروری ہے۔

جیساکہ فتاوی ہندیہ میں ہے کہ
*" لا تجوز العمیاء ولا العوراء البین عورھا" اھ* 
*(📕 ج:5/ص:297/ الباب الخامس فی بیان محل اقامۃ الواجب / بیروت)*

اور در مختار میں ہے
*" لا تجوز التضحیۃ (بالعمیاء والعوراء " اھ* 
*( 📘ج:9/ص:468/ کتاب الأضحیۃ / دار عالم الکتب )*

اور الجوھرۃ النیرۃ میں ہے
*" (ولا یضحی بالعمیاء ولا العوراء) " اھ* 
*( 📒ج:2/ص:454/ کتاب الأضحیۃ / دار الکتب العلمیہ )*

*اور ایسا ہی فتاوی رضویہ شریف ج:20/ص:460/ رضا فائونڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور / میں ہے*

اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ
" اندھے جانور کی قربانی جائز نہیں اور کانا جسکا کانا پن ظاہر ہو اس کی بھی قربانی جائز نہیں " اھ 
*(📚 ح:15/ص:341/ قربانی کے جانور کا بیان/ مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی )*

*واللہ تعالیٰ اعلم*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت مفتی شان محمد مصباحی القادری صاحب قبلہ فرخ آباد یوپی*
*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور۔*

ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے