اپنی قربانی کا گوشت تین حصوں میں کرنا مستحب ہے واجب نہیں

*🕯        «    احــکامِ شــریعت     »        🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚اپنی قربانی کا گوشت تین حصوں میں کرنا مستحب ہے واجب نہیں📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمةاللّٰه وبرکاته
قربانی کے جانورکے گوشت کا صرف تین حصہ ہوگا یا ہر چیز کا ۔جیسے کلیجی ۔مغز۔سر وغیرہ ؟۔حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں گے
ایک عالم صاحب نے کہا ہے کہ ہر چیز کا تین حصہ ہو گا کیا یہ صحیح ہے؟
*سائل: تنظیم رضا بہار۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*الجواب بعون الملک الوھاب:*
قربانی کاگوشت تین حصوں میں تقسیم کرنا لازم نہیں ہے ، بلکہ ایک مستحب عمل ہے ، سارا گوشت سری پائے کلیجہ گردہ مغز سمیت  خود ہی رکھ لے تب بھی جائز ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ ایک تہائی گوشت صدقہ کردے اور تہائی سے کم نہ ہو

سرکار اعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

" تین حصے کر ناصرف استحبابی امر ہے کچھ ضروری نہیں چاہے سب اپنے صرف میں کرلے ی یاسب عزیزوں قریبوں کو دے دے، یا سب مساکین کو بانٹ دیں "

(📘فتاوی رضویہ ج20ص253, رضا فاؤنڈیشن)

حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں

"قربانی کا گوشت خود بھی کھا سکتا ہے اور دوسرے شخص غنی یا فقیر کو دے سکتا ہے کھلا سکتا ہے بلکہ اوس میں  سے کچھ کھا لینا قربانی کرنے والے کے لیے مستحب ہے۔ بہتر یہ ہے کہ گوشت کے تین حصے کرے ایک حصہ فقرا کے لیے اور ایک حصہ دوست و احباب کے لیے اور ایک حصہ اپنے گھر والوں  کے لیے، ایک تہائی سے کم صدقہ نہ کرے۔ اور کل کو صدقہ کر دینا بھی جائز ہے اور کل گھر ہی رکھ لے یہ بھی جائز ہے۔ تین دن سے زائد اپنے اور گھر والوں  کے کھانے کے لیے رکھ لینا بھی جائز ہے اور بعض حدیثوں  میں  جو اس کی ممانعت آئی ہے وہ منسوخ ہے اگر اوس شخص کے اہل و عیال بہت ہوں  اور صاحب وسعت نہیں  ہے تو بہتر یہ ہے کہ سارا گوشت اپنے بال بچوں  ہی کے لیے رکھ چھوڑے"

(📗بہار شریعت ج3ص345،دعوت اسلامی)

عالم صاحب پر لازم ہے کہ دلیل و جزیئہ پیش کریں ورنہ رجوع کریں

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍️کتبــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت  محمد شکیل اختر قادری برکاتی صاحب  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک۔*
*رابطہ؛☎7795812191)*

*✅الجواب صحیح والمجیب مثاب: فقیر محمد شہروزعالم رضوی اکرمی خادم التدریس والافتاء دارالعلوم قادریہ حبیبیہ کلکتہ بنگال۔*
*✅الجواب صحیح: شان محمد مصباحی مدرسہ غوثیہ لونی غازی آباد یوپی انڈیا۔*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے