••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*🕯کسی کو عبادت کی لذّت ملتی ہے تو کسی کو نہیں! آخر کیوں؟🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 حضرت احمد بن حرب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں 50 سال اللہ پاک کی عبادت کرتا رہا،میں نے 3 چیزوں کو چھوڑا تو عبادت کی لذّت مِل گئی:
(1): میں نے لوگوں کی رِضا کو چھوڑ دیا (یعنی لوگ کیا کہیں گے اس کی فِکْر چھوڑ کر یہ ذہن بنا لیا کہ میرا اللہ پاک کس بات میں راضی ہے)
(2): میں نے فاسِقَوں (یعنی اعلانیہ گناہ کرنے والوں) کی صحبت کو چھوڑا اور نیک لوگوں کی صحبت اختیار کی۔
(3): میں نے دُنیا کی لذّت کو چھوڑا، یہاں تک کہ آخرت کی لذّت حاصِل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
*(تاریخ الاسلام ، جلد : 6 ، صفحہ : 184)*
حضرت اَبُو عبد اللہ قرشی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک شخص نے کسی نیک بزرگ کی خدمت میں عرض کیا : عالی جاہ! میں نیکی کرتا ہوں مگر دِل میں نیکی کی لذّت نہیں پاتا۔ اللہ پاک کے اُس نیک بندے نے فرمایا : تمہارے دِل میں اِبْلِیس کی بیٹی یعنی دُنیا رہتی ہے اور یقیناً باپ (یعنی شیطان) اپنی بیٹی (دُنیا ) سے ملنے تمہارے دِل میں آتا رہتا ہے ، ظاہِر ہے ، ابلیس جب بھی تمہارے دِل میں آئے گا ، فساد ہی پھیلائے گا ، یہ وجہ ہے کہ تمہیں نیکی کی لذّت نہیں ملتی۔ *(تفسیر روح البیان ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 189 ، جلد : 2 ، صفحہ : 1499)*
حضرت رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا دِن رات عبادت میں مَصْرُوف رہنے والی وَلِیّہ ہیں،آپ روزانہ ایک ہزار نوافِل ادا کیا کرتی تھیں اور آپ نے 50 سال ایسے گزارے کہ کبھی تکیے پر سَر نہ رکھا۔ تَنْبِیْهُ الغَافِلِیْن میں ہے :
ایک روز حضرت رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا نماز ادا کر رہی تھیں،جب آپ سجدہ میں گئیں تو چٹائی کا تنکا آپ کی آنکھ میں چلا گیا،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا اس دِل جمعی کے ساتھ بارگاہِ اِلٰہی میں متوجہ تھیں کہ جب تک نماز میں رہیں تنکے کا احساس تک نہ ہوا۔ *(تنبیہ الغافلین، صفحہ:308)*
ایک دوسری کتاب ہے جس کا نام ہے سبع سنابل اس میں میر عبد الواحِد بالگرامی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:نماز کے بعد آپ نے کسی سے فرمایا : دیکھو تو میری آنکھ میں کوئی چیز کھٹک رہی ہے۔ دیکھا گیا تو مُصَلّے کا نوکیلا تنکا آنکھ میں گھس گیا ہے اور اس سے آنکھ زخمی ہو چکی ہے۔ *(سبع سنابل، صفحہ:93)*
اللہ اکبر! غور کیجئے ! آنکھ بہت نازک عُضو ہے،آنکھ میں معمولی ذرّہ یا تنکا چلا جائے تو آدمی تڑپ کر رہ جاتا ہے مگر عبادت کی کیسی انوکھی لذّت ہے کہ حضرت رابعہ رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْہا کی آنکھ میں تنکا گیا اُس سے آنکھ زخمی ہو گئی اِس کے باوجود آپ کو خبر تک نہ ہوئی۔
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ ارشـد رضـا خـان رضـوی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7620132158*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں