ملک کی آزادی پر خوشی ضرور ہے,لیکن

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

ملک کی آزادی پر خوشی ضرور ہے,لیکن----

انگریزوں کے تسلط سے ملک آزاد ہو گیا,اس کی ہمیں بہت خوشی ہے,لیکن ملک کو ہندو راشٹر بنا کر ہمیں پھر سے غلام,بلکہ غلاموں سے بدتر بنانے کی خوفناک گہری سازشیں رچی جا رہی ہیں۔اس کا وحشت ناک غم ہمیں نیم مردہ بنا چکا ہے۔ہمیں آج تک اس مصیبت سے نجات کا کوئی نسخہ کیمیا ہاتھ نہ لگ سکا۔

بعض لوگ مٹی پر ہاتھ رکھ دیں تو وہ سونا بن جاتی ہے اور بھارتی مسلمان سونے پر ہاتھ رکھ دیں تو وہ مٹی بن جاتا ہے۔اپنے آپ کو سنبھالنے کی ہر تدبیر ناکام ہی ثابت ہوئی۔امید کی کرنیں ضرور نظر آتی ہیں,لیکن یقین کا سورج آج تک طلوع نہ ہو سکا۔ہم ہر ایک کے پیچھے بھاگتے ہیں کہ شاید یہ ہماری بھلائی کا راستہ نکالے گا,لیکن ہر سیاسی لیڈر کچھ دور تک ہمارے ساتھ چلتا ہے,پھر وہ اپنا راستہ بدل لیتا ہے اور ہمیں فریب میں مبتلا رکھتا ہے۔

اے گنبد خضری کے مکیں وقت دعا ہے

امت پہ تری آ کے عجب وقت پڑا ہے

(صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ واتباعہ اجمعین)

ہم مسرت والم کے ملے جلے احساسات کے ساتھ آزادی کے ترانے گنگناتے ہیں۔کبھی خوشی غالب ہو جاتی ہے اور کبھی غم غالب ہو جاتا ہے۔ہم اپنے آپ پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔خود کیا کریں اور قوم کو کیا کہیں۔سمجھ میں نہیں آتا۔

اللہ تعالی کی ذات پاک پر مکمل بھروسہ ہے,لیکن یہ خوف بھی بہت ستا رہا ہے کہ ہم اپنے غلط اعمال کے سبب رحمت خداوندی کے مستحق ہیں یا نہیں؟

اللہ تعالی نے بندوں کو عقل وخرد اور جسمانی طاقت وقوت عطا فرمائی ہے اور بندوں کو غور وفکر اور حرکت وعمل کا بھی حکم فرمایا ہے۔ہم کوشش کریں۔ہمیں نتیجے کا علم نہیں۔ممکن ہے کہ امید سے زیادہ کامیابی ہاتھ لگے۔ہاں,ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے۔رحمت الہی سے ناامید ہونا بھی غلط ہے۔مومنانہ فراست کو بروئے کار لائیں اور تدابیر اختیار کریں اور ناکامیوں ونامرادیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے مسرت آفریں لمحات کا انتظار کریں۔

اے رضا ہر کام کا اک وقت ہے 
دل کو بھی آرام ہو ہی جائے گا

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:15:اگست 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے