ہر گلے را رنگ وبوئے دیگر است

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

ہر گلے را رنگ وبوئے دیگر است

سید السادات علی الاطلاق افضل الخلائق بالاتفاق حبیب کبریا شفیع الوری حضور اقدس سیدنا وسندنا ومولانا محمد مصطفے صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے دربار اقدس کی حاضری یقینا سعادت کبری ونعمت عظمی ہے۔

ہاں,ایک خوش بخت وبابرکت فکر یہ بھی ہے کہ ہم ہر طرح سے ذنوب ومعاصی میں آلودہ ہیں۔اعضائے جوارح بھی گناہوں سے محفوظ نہیں اور جسم کے باطنی اعضا وحصص بھی پاکیزہ نہیں۔ہمارے قلوب واذہان میں غلط افکار وخیالات اور ناشائستہ تصورات واحساسات گردش کرتے رہتے ہیں۔کبھی شعوری یا لا شعوری طور پر حرام لقمے بھی حوض شکم تک رسائی پا ہی لیتے ہیں,پس غذائے بے جواز کے اثرات بد سے ہمارے خون اور ہڈیاں ودیگر اعضائےمخفیہ بھی حصہ یاب ہو جاتے ہیں۔

کیا جس جسم کا ہر ایک عضو وحصہ گناہوں کی آلودگیوں سے لت پت ہو,ہم ایسے جسم کو لے کر دربار اعظم میں حاضر ہوں۔

ہماری غیرت وحیا ہمارے پیروں میں بیڑیاں ڈال دیتی ہیں۔ہم بہت دور بیٹھ کر بھی دربار اعظم کی طرف نگاہ اٹھانے کی ہمت نہیں جٹا پاتے۔گرچہ ہم صاحب معصیت ہیں,لیکن ہم اہل غیرت بھی ہیں۔

ہاں,ہر کوئی گناہوں کی بخشش ومغفرت کا طلب گار ضرور ہے-اللہ تعالی اپنے فضل ورحمت سے ذنوب ومعاصی معاف فرما دے,یا حضور اقدس شفیع محشر صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شفاعت کے سبب گناہوں کی معافی ہو۔دونوں صورتیں ممکن ہیں۔

ایک طرف عفو معاصی کے واسطے شفاعت مصطفوی کی ضرورت وحاجت ہے تو دوسری جانب انہی معاصی کے سبب حیا وغیرت ہے جو میدان حشر میں بھی حاضری دربار کے تصور پر ہی ہوش وحواس کھو بیٹھتی ہے۔

کیوں نہ رب تعالی سے مسلسل مغفرت وبخشش طلب کی جائے اور توبہ صادقہ کی جائے,پھر ارشاد نبوی(التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ)کے مطابق ہم پاکیزہ تن بدن کے ساتھ حبیب داور,شفیع محشر,ساقی کوثر,مالک بحر وبر,شہر یار ارم,تاجدار حل وحرم علیہ التحیۃ والثنا کی بارگاہ اقدس میں سر خمیدہ حاضر ہوں۔

شاعر مشرق قلندر لاہوری ڈاکٹر اقبال نے دربار الہی میں دعا کی۔

تو غنی از ہر دوعالم من فقیر 

روز محشر عذرہائے من پذیر

ور اگر بینی حسابم ناگزیر 

از نگاہ مصطفے پنہاں بگیر

ترجمہ:

(یا اللہ)تو دونوں جہاں سے بے نیاز ہے اور میں محتاج ہوں۔

(یا اللہ)محشر کے دن میری عذر خواہیوں(بخشش طلبی)کو قبول فرما لے۔

(یا اللہ)اگر تیرے فیصلے میں میرا حساب وکتاب ضروری ہو تو حضور اقدس سیدنا ومولانا محمد مصطفے صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی(ظاہری)نگاہ مبارک سے چھپا کر(میرا حساب)لے۔

ع/ ایں دعا از من واز جملہ جہاں آمین باد

(آمین ثم آمین)

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:25:اگست 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے