Header Ads

گیارہویں شریف کے فاتحہ کیلئے گیارہ چراغ گھی سے روشن کرنا، مالیدہ کے چراغوں کو ضائع کردینا شرعاً کیسا ہے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚گیارہویں شریف کے فاتحہ کیلئے گیارہ چراغ گھی سے روشن کرنا، مالیدہ کے چراغوں کو ضائع کردینا شرعاً کیسا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
حضرت مفتی صاحب قبلہ کی بارگاہ میں عرض ہے کہ
سیدی سرکار غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فاتحہ خوانی کے وقت مالیدے کے گیارہ چراغ روشن کیے جاتے ہیں اور گھر کی بڑی بوڑھیاں کہتی ہیں ان چراغوں کو لوگوں کو اسی دن کھلا دینا چاہیے دوسرے دن تک نہیں رکھنا چاہیے ورنہ پانی میں ضائع کردینا چاہیے شریعت مطہرہ میں ان باتوں کی کیا اصل ہے ؟اور بوقت فاتحہ خوانی گیارہ چراغ روشن کرنا کیسا ہے ؟
بینوا و توجروا 
*سائل: مجیب الرحمٰن قادری امراؤتی مہاراشٹر*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب:*
*عمومی حالات میں فاتحہ خوانی کیلئے گھی کے چراغ جلانا ہی فضول ہے* 

چنانچہ امام اہلسنت امام احمد رضا قادری حنفی متوفی ۱۳۴۰ھ فرماتے ہیں:
*🖋️" فاتحہ کے وقت گھی کا چراغ جلانا فضول ہے، اور بعض اوقات داخل اسراف ہوگا، اس سے احتراز چاہئے "*
*📕(فتاوی رضویہ مترجم ، کتاب الصلاۃ ، باب الجنائز ، رقم المسئلۃ: ۲۳۴ ، احکام القبر والمقابر ، ۹/۶۱۸ ، مطبوعہ رضافاؤنڈیشن لاہور)*

*البتہ اگر کوئی غرض صحیح ہو مثلا درود و فاتحہ خوانی کیلئے چراغ کی ضرورت ہو ، اور تیل جلانے سے بدبو آتی ہو تو اس صورت میں بدبو سے بچاؤ کیلئے جلایا جاسکتاہے*

چنانچہ امام اہلسنت فرماتے ہیں:
*🖋️" بلاضرورت گھی جلانا اسراف ہے اور اسراف حرام ہے۔ اور فاتحہ و قرآن خوانی اور درود خوانی کے لئے اگر چراغ کے قرب کی حاجت ہو اور اس خیال سے کہ تیل میں کبھی بد بو آتی ہے گھی سے چراغ روشن کرے اور اس لحاظ سے کہ استعمال چراغ صاف نہیں ہوتا اور کورے میں جلائیں تو کھی پئےگا اور بے کار جائےگا لہذا آٹے کا چراغ بنا ئیں کہ آئے اپنے تو اس کی روٹی پک سکتی ہے، تو اس میں حرج نہیں "*
*📕(ایضا ، رقم المسئلۃ: ۲۳۳)*

*اور اگر یہ ضرورت ایک دو چراغ سے بھی پوری ہوسکتی ہو تو پھر اس سے زیادہ جلانے ، یا گیارہویں شریف کی نسبت سے گیارہ یا خواجہ بندہ نواز رضی اللّٰہ عنہ کی تاریخ وصال کی نسبت سے سولہ چراغ روشن کرنے میں شرعاً کوئی راہ جواز نہیں ، وہی اسراف و فضول خرچی ہے*

چنانچہ امام اہلسنت فرماتے ہیں:
*🖋️" یہ عادت کر لینی کہ بلا ضرورت بھی فاتحہ کے لیے گھی جلائیں وہی اسراف و حرام ہے "*
*📕(ایضاً)*

*فلہذا صورت مسئولہ میں اگر واقعی ضرورت کے تحت یہ چراغ گھی سے روشن کرتے ہیں تو جتنے چراغ سے ضرورت پوری جائے اتنے ہی روشن کریں ، ضرورت سے زائد کی یا گیارہ یا سولہ چراغوں کی شرعاً اجازت نہیں ، اور نہ ہی گیارہویں شریف کے فاتحہ کیلئے گیارہ چراغ ہونا لازم ، بلکہ اسراف میں داخل ، اور بڑی بوڑھیوں کا وہ قول سراسر بےاصل و باطل کہ اس میں ضیاع مال ہے اور وہ شرعاً حرام ہے* 

رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
*" وَكَرِہَ لَكُمْ قِيْلَ وَقَالَ ، وَكَثْرَةَ السُّؤالِ ، وَإضَاعَةَ الْمَالِ "*
*📔(الصحیح للبخاری ، کتاب الادب ، باب عقوق الوالدين من الكبائر ، رقم الحدیث: ۵۹۷۵ ، ص۱۵۰۱ ، دار ابن کثیر ، الطبعۃالاولی:۱۴۲۳ھ)*
ترجمہ: اللہ تعالی نے تمہارے لئے تین چیزوں کو ناپسند فرمایا ہے ، قیل و قال ، بےضرورت سوالات کی کثرت اور مال کا ضیاع ، 

*واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:*
*محمد شکیل اختر القادری النعیمی، شیخ الحدیث مدرسۃ البنات مسلک اعلیٰ حضرت صدر صوفہ ہبلی کرناٹک الھند۔*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: عبدہ محمد عطاء الله النعیمی عفی عنہ ، خادم الحدیث والافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح:عبدہ محمد جنید العطاری النعیمی عفی عنہ,دارلافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
*✅الجواب صحیح:محمد شرف الدین رضوی ، دارالعلوم حبیبیہ قادریہ فیلخانہ ہوڑہ کلکتہ۔*
*✅الجواب صحیح:عرفان العطاری النعیمی غفرلہ، دارالافتاء کنزالاسلام،جامع مسجد الدعاء کراچی۔*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے