*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚بغیرشرعی عذر کے امام کی اقتدا نہ کرنا نیز بوقت جماعت داخل مسجد ہوکر تسبیح و تحلیل کرنا کیسا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید کسی دنیاوی معاملے کے پیچھے امام کے ساتھ نماز نہیں پڑھتا
اور زید اذان ہوتے ہی مسجد میں آجاتا ہے اور سنت وغیرہ پڑھتا ہے
اور جماعت کھڑی ہوتی ہے تو پیچھے بیٹھ کر تسبیح پڑھتا رہتا ہے خاص کر نماز عشاء و فجر میں اور جماعت ہوتی ہے زید پیچھے بیٹھا تسبیح پڑھتا ہے
طلب امر یہ ہے کہ زید کا یہ عمل کیسا ہے
اور منع کرنے پر اگر زید باز نہی آیا تو اس کے لیۓ کیا حکم شرع ہے
مفصل جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔
*المستفتی: محمد حسن رضا بریلی شریف۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب:*
اگر واقعی امام میں کوٸی شرعی خرابی نہیں !
اور زید دنیاوی معاملات کو لیکر امام کی اقتداء نہیں کرتا مسجد آکر اپنی نماز پڑھتا ہے تو ایسی صورت میں زید گنہگار و مستحق عذاب و مردودالشہادہ ہے ! بلکہ زید کا یہ عمل بین العوام باعث انتشار و فتنہ ہے !
اور یہ بیماری آج کل بین العوام کافی حدتک نشر ہوچکی ہے بغیر کسی شرعی عذر کے دنیاوی رنجش کی بنیاد پر امام کے پیچھے نماز پڑھنا چھوڑ دیتےہیں در حقیقت یہ لوگ خسارے میں ہیں اور ایسے لوگ کبھی کبھی نارحسد میں جلتے جھلستے گمراہیت کے دندل میں گرجاتےہیں!
جماعت چلتے ہوئے شریک نہ ہونا اور تسبیح وغیرہ میں لگے رہنا حرام ہے!
حکم یہ ہے کہ شریکِ جماعت ہو جائے اور اگر کوئی شرعی کمی امام میں ہو تو نماز دہرا لی جائے ، یا پھر جماعت سے پہلے پڑھ کر فارغ ہو لے ، یا جماعت سے پہلے حاضر ہونے کے بجائے جماعت ختم ہونے پر نماز پڑھی جائے! اگر واقعی امام میں کوئی شرعی قباحت ہو!
یہ ساری صورتیں نہ اپنانا فتنہ گری کے سوا کچھ نہیں!
*" و الفتنۃ اشد من القتل ،* کے تحت ایسا شخص قابلِ تعذیر ہے اگر ممکن ہو!
امام سراج الدین عمر ابن نجیم الحنفی متوفیٰ ١٠٠٥ھ تحریرفرماتےہیں۔۔۔
*" قال فی الخلاصة وغیرھا : أم قوما وھم لہ کارھون ان الکراھة لفساد فیہ أو لأنھم احق منہ بالإمامة کرہ لہ ذلک و إن کان ھو أحق بالامامة لا یکرہ و الکراھة علی القوم "-*
مفہوم ۔۔ خلاصہ وغیرہ میں کہا ہے کہ اگر کوئی شخص قوم کی امامت کرتا ہے اور وہ اس کو پسند نہیں کرتے تو اگراس امام میں کسی خرابی کی وجہ سے کمی ہو یا دوسرے لوگ امام سے زیادہ امامت کے حقدار ہوں تو کراہت ہے یعنی اسکو امام بنانا مکروہ ہے اور اگر وہی امامت کا سب سے زیادہ حقدار ہو اور اس میں کوئی فتنہ و فساد بھی نہ ہواور گرچہ لوگ اس کو ناپسند کریں توکراہت قوم پر ہے یعنی جب وہ امام حقدارِامامت ہے کوٸی شخص اسکی اقتداء سےاعراض کرے تو وبال اسکے سرہوگا یعنی یہی زمہ دار ہوگا
*(📕 النھر الفائق شرح کنزالدقاٸق ، المجلدالاول ، کتاب الصلوة ، ص ٢٨٢' بیروت لبنان )*
حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں۔۔۔
عاقل، بالغ، حر، قادر پر جماعت واجب ہے، بلاعذر ایک بار بھی چھوڑنے والا گنہگار اور مستحق سزا ہے اور کئی بار ترک کرے، تو فاسق مردود الشہادۃ اور اس کو سخت سزا دی جائے گی، اگر پڑوسیوں نے سکوت کیا تو وہ بھی گنہگار ہوئے
*( 📕بہارشریعت ، حصہ ٣ ، ص ٥٨٢، مکتبہ مدینہ دھلی )*
لہذا زید اگر فلاح و بہبود چاہتاہے تو اپنےعمل قبیح سے رجوع کرے! ایسا نہ کرنےپر وہاں کےلوگوں پر لازم ہے کہ زیدکو حتی الامکان سمجھانےکی کوشش کرتے رہیں !
*واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مولانا عبید اللہ حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف۔*
*✅الجواب صحیح: خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی دامت برکاتہم العالیہ۔*
*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور۔*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں