••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚 پانی بیچنے کا حکم 📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*السلام علیکم ورحمت اللّہ وبرکاتہ*
*حضرات یقین ہے آپ خیریت سے ہونگے ۔ایک سوال تھا کہ ابھی ہمارے یہاں پانی کی بہت قلت ہے تو کچھ لوگ ٹانکر سے پانی لا رہے اور اسے پیسے سے فروخت کر رہے تو کیا اس کی کماہی حلال ہے کیا نہیں ؟؟*
*کچھ لوگ کہہ رہے کے پانی پیسے سے فروخت کر رہے پانی کو پیسے سے فروخت نہیں کرنا چاہے کیا یہ صیح ہے ؟؟؟*
*ساہل: احتشام خان۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام و رحمۃاللہ برکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب:*
*ویسے تو پانی ان اشیاء میں سے ہے جن کو اللہ پاک نے ہر ایک کے لیے مباح بنایا ہے، اس کی خرید وفروخت منع ہے، لیکن اگر کوئی شخص پانی کو برتن ، مشکیزہ، ٹینک ،کین وغیرہ میں محفوظ کرلیے تو وہ اس کی ملکیت قرار پاتا ہے۔ اب اس کو اختیار ہے خواہ مفت دے یا مال کے عوض بیچے، اس صورت میں ازروئے شرع اس کی خرید وفروخت کی جاسکتی ہے ۔اگر پانی جمع کیا ہوا نہیں، بلکہ کنویں وغیرہ میں ہے تو کنویں وغیرہ پر آکر پانی لینے والوں کوروکنا شرعاً جائز نہیں ۔جیسا کہ جامع ترمذی شریف میں حدیث مبارک ہے :*
*عن ابی هریرة ان النبی صلی الله علیه وسلم قال: لا یمنع فضل الماء ۔*
*ترجمہ:سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: زائد پانی کو نہ روکاجائے۔*
*📚نیزردالمحتار جلد : ۵، کتاب البیوع، باب البیع الفاسد، مطلب صاحب البئر لایملک الماء ص: ۶۷ میں ہے:*
*ان صاحب البئرلایملک الماء۔ ۔ ۔ و هذامادام فی البئر أمااذا اخرجه منها بالاحتیال کمافی السوانی فلاشک فی ملکه له لحیازته له فی الکیزان ثم صبه فی البرک بعد حیازته ۔*
*واللـــہ تـعالـــیٰ اعلــم باالصــواب*
*◆ـــــــــــــــــــــ♻💠♻ــــــــــــــــــــــ◆*
*✍🏼 کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضـــرت علامــــہ و مولانـــا محمـــد اسمــاعیـل خـان امجـدی صاحـب قبلــــہ مدظلــــہ العـــالــٰـی و النـــــورانــــی، دولـھـــــــاپور ضـلـــــع گـونــــــڈہ یـوپــــی*
*رابطـــہ 📞+919918562794*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں