یونیفارم سول کوڈ اور بی جے پی کی حکمت عملی

مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما

یونیفارم سول کوڈ اور بی جے پی کی حکمت عملی

حزب مخالف کی پارٹیاں متحد ہو رہی ہیں۔لوک سبھا الیکشن:2024 میں بھاجپا کو اپنی شکست صاف نظر آ رہی ہے٫لہذا یونیفارم سول کوڈ کا معاملہ اٹھایا گیا تاکہ 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بھی ہندتو کے نام پر قوم ہنود بھاجپا کو ووٹ دے۔

قوم مسلم ایک جذباتی قوم ہے۔وہ حقائق سے زیادہ جذبات کے سہارے پیش قدمی کرتی ہے۔یونیفارم سول کوڈ کے نام پر مسلمان احتجاج ومظاہرے کریں گے اور ہندتو کے نام پر بھاجپا ہندو ووٹرز کو اپنی طرف مائل کرے گی۔

گزارش ہے کہ لوک سبھا الیکشن:2024 تک مسلمان زیادہ گرم جوشی نہ دکھائیں۔حسب ضرورت کورٹ میں معاملہ کو طول دینے کی کوشش کریں تاکہ لوک سبھا الیکشن:2024 گزر جائے۔

کنواں میں کتا گر جائے تو پہلے کتا کو کنواں سے نکالیں پھر پانی باہر پھینکیں۔اگر کتا کنواں میں رہ گیا اور سارا پانی باہر نکال دیں پھر بھی کنواں کا پانی پاک نہیں ہو گا۔ہوش سے کام لیں۔

یو نیفارم سول کوڈ پر کچھ دنوں تک خاموش رہیں۔حکومت کی چاپلوسی کرنے والی بڑی تحریکوں کا طرز عمل دیکھیں۔اگر وہ احتجاج کرتی ہیں تو سمجھ لیں کہ بھاجپائی حکومت کے اشارے پر ایسا ہو رہا ہے اور احتجاج سے جدا رہیں۔جلد بازی میں کوئی قدم نہ اٹھائیں۔

اگر بھاجپائی حکومت یونی فارم سول کوڈ نافذ بھی کر دیتی ہے اور 2024 میں ہار جاتی ہے تو اس قانون کو منسوخ کرایا جا سکتا ہے۔اٹل بہاری واجپائی کے عہد حکومت میں بھاجپا نے ایک قانون پوٹا کے نام سے بنایا تھا۔اس کے بعد کانگریسی حکومت نے اسے منسوخ کر دیا تھا۔یہ قانون بھی عام طور پر مسلمانوں پر نافذ کیا جاتا تھا۔

طارق انور مصباحی

جاری کردہ:02:جولائی 2023

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے