حضرت ابو سعید ابوالخیر دہلوی نقشبندی مجددی علیہ الرحمہ
آپ علیہ الرحمہ سے کہا گیا:
”فلاں شخص پانی پر چلتا ہے۔“
آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا:
*”یہ تو آسان سی بات ہے۔ بطخیں اور مرغابیاں بھی پانی پر تیر لیتی ہیں۔“*
کسی اور نے کہا:
” فلاں صاحب ہوا میں اڑ لیتے ہیں۔“
فرمایا:
*” مکھی بھی ہوا میں اڑتی ہے۔“*
عرض کیا گیا:
”فلاں شخص آن کی آن میں ایک شہر سے دوسرے شہر پہنچ جاتا ہے۔ “
فرمایا:
*” شیطان پل بھر میں مشرق سے مغرب تک پہنچ سکتا ہے۔“*
پھر آپ علیہ الرحمۃ والرضوان نے فرمایا: *”اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایسی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ مردِ کامل وہ ہوتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں بیٹھے، ان سے لین دین کرے، صاحبِ اولاد ہو مخلوق سے میل جول رکھتا ہو اور انہیں شرعی احکام اور نصیحتوں کی تلقین کرتا ہو اور اس سب کچھ کے ساتھ ساتھ لمحہ بھر کے لئے بھی اللہ تعالیٰ سے غافل نہ ہو۔“*
[مناقب الحضرات: ص: ٧۹]
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں