Header Ads

اردو ترجمہ قرآن کنزالایمان

اردو ترجمہ قرآن کنزالایمان

جہانِ علم و تحقیق میں محور و مرجع بن چکا ہے

[بموقع: یوم ولادتِ رضا] 

غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں

  
  اردو زبان میں سب زیادہ شائع ہونے والا ترجمۂ قرآن کنزالایمان ہے۔ جسے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے فقیہ اسلام صدرالشریعہ علامہ محمد امجد علی اعظمی کو املا کرایا۔ یہ ترجمہ قدیم تفاسیر کانچوڑ، مسلکِ سلفِ صالحین کا ترجمان، عام فہم، بامحاورہ ہے۔ اردو زبان کا سنگھار ہے۔ اہلِ زبان و دانش اس کی جامعیت، سلاست، انفرادیت کا کھلے دل سے اعتراف کرتے ہیں۔
  ۱۹۹۳ء میں کراچی یونی ورسٹی کراچی سے پروفیسر ڈاکٹر مجید اللہ قادری (صدر شعبۂ پٹرولیم ٹکنالوجی کراچی یونی ورسٹی) نے ’’کنزالایمان اور دیگر معروف اردو قرآنی تراجم‘‘ کے عنوان پر پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد (م ۱۴۲۹ھ/ ۲۰۰۸ء) کی زیر نگرانی مقالہ لکھ کر ڈاکٹریٹ کا اعزاز حاصل کیا۔ 
  مقالہ ۹؍ ابواب پر مشتمل ہے جس میں فضائل قرآن مقدس، ترجمۂ قرآن، اردو تراجم قرآن، حیاتِ امام احمد رضا اور کنزالایمان، اردو تراجم میں کنزالایمان کا امتیازی مقام اور خصوصیات پر جامع انداز میں روشنی ڈالی گئی ہے، اسی طرح مستند تفاسیر کی روشنی میں کنزالایمان کا جائزہ نیز اس پر اعتراضات و تنقیدات کا تحقیقی جائزہ لیا گیا ہے۔ 
  مقالہ بڑا محققانہ، سنجیدہ اور فکر انگیز ہے جس سے مقالہ نگار کی دقتِ نظر اور عرق ریزی کااندازہ ہوتا ہے، نیز ۳۸۵؍ مصادر سے استفادہ فرمایا ہے۔ اس کی جامعیت پر شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی کا یہ تاثر دال ہے:
  ’’ڈاکٹر مجیداللہ قادری نے اس مقالے کے لکھنے میں بڑی جاں فشانی، عرق ریزی اور دقتِ نظر سے کام لیا ہے بلکہ مجھے یہ کہنے میں کوئی تأمل نہیں کہ آپ نے اس مقالے کو عمدہ سے عمدہ اعلیٰ سے اعلیٰ کرنے میں اپنی پوری ذہنی توانائیاں صرف کر دی ہیں۔‘‘ (اظہار خیال، مشمولہ کنزالایمان اور معروف تراجم قرآن، طبع کراچی ۱۹۹۹ء، ص۷۲۵)
  ۷۵۰؍ صفحات پر مشتمل اس مقالے کی اشاعت ۱۹۹۹ء میں ادارۂ تحقیقات امام احمد رضا کراچی سے عمل میں آئی۔ 
  پی۔ایچ۔ڈی کے لیے امام احمد رضا کی محدثانہ و مفسرانہ، فقہی و ادبی، تعلیمی و شعری اور اصلاحی و سائنسی بصیرت پر کئی مقالے لکھے جا چکے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ اس طرح کے موضوعات کے ساتھ ساتھ ’’کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن‘‘ کو بھی موضوع تحقیق بنایا جائے نیز آپ کی تفسیری خدمات کا بھی جائزہ لیا جائے اس سلسلے میں محققین کے لیے پروفیسر ڈاکٹر مجیداللہ قادری کے نقوش یقیناً رہ نما ثابت ہوں گے۔ 
  متعدد موضوعات ایسے ہیں جنھیں کنزالایمان پر تحقیق کے لیے منتخب کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً:
  (۱) کنزالایمان کا پس منظر اور پیش منظر
  (۲) کنزالایمان: محاسن و بلاغت اور ایجاز و جامعیت
  (۳) فکر رضا کا مصدر: قرآن مقدس
  (۴) امام احمد رضا اور ان کا ترجمۂ قرآن 
  (۵) کنزالایمان کا امتیازی مقام اور خصوصیات
  (۶) کنزالایمان کے ہمہ گیر اثرات اور مقبولیت (۱۳۳۰ھ تا ۱۴۳۰ھ)
  (۷) امام احمد رضا کی فن تفسیر میں مہارت و دسترس
  (۸) کنزالایمان پر لکھی جانے والی کتابوں کا علمی جائزہ
  (۹) کنزالایمان کا لسانی و فنی جائزہ
  (۱۰) کنزالایمان کا تفسیری حاشیہ خزائن العرفان اور صدرالافاضل
  (۱۱) کنزالایمان کا تفسیری حاشیہ نورالعرفان اورمفتی احمد یار خان نعیمی
  راقم نے ترجمہ قرآن کنزالایمان پر انجام دی جانے والی تحقیقات و تدقیقات پر ایک مقالہ لکھا تھا بہ عنوان ’’کنزالایمان اور تحقیقی امور‘‘ جس کی اشاعت معارف رضا سال نامہ کراچی، یادگار رضا سال نامہ ممبئی، جہانِ امام احمد رضا بریلی اور کتابی شکل میںنوری مشن مالیگائوں اور ادارۂ تحقیقاتِ امام احمد رضا سمندری شریف سے ہوئی، اس میں مضامین و مقالہ جات کی ایک فہرست بھی دی گئی ہے، جس میں مضامین و مقالہ جات کی تعداد ۵۹؍ تھی بعد میں اس میں اضافہ ہوا۔ اب ان کی تعداد ۸۱؍ بنتی ہے جب کہ یہ فہرست بھی اجمالی (اور بہ اعتبار حروف تہجی) ہے۔ تحقیق و جستجو کے بعد اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
  اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کنزالایمان جہانِ علم و تحقیق میں محور و مرجع بن چکا ہے۔ جب کہ مالیگاؤں سے کنزالایمان کے سات ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں، چار ایڈیشن نوری مشن سے اور تین ایڈیشن رضا اکیڈمی سے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن پاک سمجھ کر پڑھنے اور اس کے احکام پر عمل کی توفیق بخشے آمین بجاہ سیدالمرسلینﷺ۔
٭ ٭ ٭

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے