ہو نہ یہ پھول تو بلبل کا ترنم بھی نہ ہو
چمن دہر میں کلیوں کا تبسم بھی نہ ہو
یہ نہ ساقی ہو تو پھرمے بھی نہ ہو، خم بھی نہ ہو
بزم توحید بھی دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو
خیمہ افلاک کا استادہ اسی نام سے ہے
نبض ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے
پھول: مراد حضور اکرمﷺ ۔ ترنم: چہچہانا ۔ تبسم: مسکرانا ۔خم: صراحی ۔ بزم توحید: مراد خدا کی وحدت کا چرچا استادہ: کھڑا ہوا، برقرار ۔ اسی نام: محمد جن کے طفیل یہ کائنات وجود میں آئی ۔ نبضِ ہستی: کائنات کی رگ ۔ تپش آمادہ: حرکت میں رہنے والی یعنی زندگی کا باعث
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں