کشتی کا ناخدا کس کو بنا لیا تم نے؟

مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما 

کشتی کا ناخدا کس کو بنا لیا تم نے؟

(1)چودہویں صدی ہجری میں علمائے کرام کی تعداد بھی کچھ کم تھی اور باہمی اختلاف بھی شاذ ونادر ہی تھا۔پندرہویں صدی ہجری میں اصحابِ جبہ و دستار کی تعداد میں ضرور اضافہ ہوا،لیکن ساتھ ہی نظریاتی انتشار بھی پایا جاتا ہے۔بہت غور وفکر اور تجربات سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ذاتی مفادات کی پاسداری یا قلت علم کے سبب ایسے حالات رونما ہوئے۔ 

(2)غیر منصوص فقہی مسائل میں اختلاف بھی نہ ہو تو بہت اچھا ہے،لیکن اب تو معاملہ نظریاتی واعتقادی اختلاف تک جا پہنچا ہے۔برصغیر کے سنیوں کا ایک طبقہ دیوبندیوں اور وہابیوں سے گلے ملنے کے لئے مرغ بسمل کی طرح تڑپ رہا ہے۔

بعض ہندی بزرگ فرماتے ہیں کہ یہ ہندوستان ہے،یہ بریلویستان نہیں،لہذا وہابیوں ودیوبندیوں سے اتحاد کر لو۔

بعض پاکی بزرگ فرماتے ہیں کہ پاک میں مسلم حکومت ہے اور بعض کاموں کے لئے ہمیں وہابیوں دیوبندیوں سے اتحاد کرنا پڑتا ہے،لہذا وہابیوں دیوبندیوں سے اتحاد کرلو۔

غیر مسلم ملک کے بعض مفکرین فرماتے ہیں کہ یہ غیر مسلم ملک ہے،لہذا بدمذہوں سے مل جل کر رہو۔مسلم ملک کے بعض مفکرین فرماتے ہیں کہ یہ مسلم ملک ہے،لہذا بدمذہبوں سے مل جل کر رہو۔دنیا میں جتنے بھی ممالک ہیں۔وہ یا تو مسلم ملک ہیں یا غیر مسلم ملک۔نتیجہ یہ نکلا کہ ساری دنیا کے اہل سنت وجماعت بدمذہبوں سے مل جل کر رہیں،پھر اسلامی حکم پر عمل کہاں ہو گا؟ عالم برزخ میں یا عالم آخرت میں؟

(3)سوال ہے کہ رافضی بھی کلمہ گو ہیں اور قادیانی بھی کلمہ گو ہیں،پھر ان فرقوں کو بھی اتحاد میں کیوں شامل نہ کیا جائے؟جیسے قادیانی اور رافضی مرتد فرقہ ہے۔دونوں فرقوں پر کفر کلامی کا حکم ہے،اسی طرح فرقہ دیوبندیہ پر بھی کفر کلامی کا حکم ہے۔جس طرح ہر مرتد فرقہ کے افراد تین قسم کے ہو سکتے ہیں،اسی طرح رافضی وقادیانی فرقہ کے افراد بھی تین قسموں میں منقسم ہو سکتے ہیں۔امکان عقلی موجود ہے اور کسی فرد پر شخصی حکم کے نفاذ کے لئے خاص اس شخص کے عقائد کی تفتیش کرنی ہو گی۔

تین امکانی قسمیں درج ذیل ہیں:(1)کافر کلامی(2)کافر فقہی (3)گمراہ محض(جو کافر کلامی یا کافر فقہی نہ ہو)اس کی تفصیل ہمارے رسالہ:"جدید عقائد ونظریات"اور"فرقہ وہابیہ:اقسام واحکام"میں مرقوم ہے۔

(4)اگر کسی سے کچھ گزارش کی جائے تو ان کے معتقدین فرماتے ہیں کہ حضرت کی شخصیت اس سے بالاتر ہے کہ وہ تم جیسوں کی کسی گزارش پر توجہ دیں۔

 سوال ہے کہ ہم جیسے غربائے اہل سنت کو بھی جہنم سے نجات چاہئے اور اگر آپ ہماری صحیح رہنمائی نہیں فرماتے ہیں تو ہم ان سرچشموں کی طرف کوچ کریں گے جہاں ہمیں رشد وہدایت کے جام پلائے جائیں۔

(5)حقیقت یہ ہے کہ اہل حق یہی اہل سنت وجماعت ہیں اور سواد اعظم بفضل خداوندی صراط مستقیم پر قائم ومستحکم رہے گا۔

برصغیر میں اہل سنت وجماعت کو بریلوی کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے اور صرف ہندوستان ہی نہیں،بلکہ سارا برصغیر ہی بریلویستان ہے،بلکہ آس پاس کے دیگر ممالک میں بھی بریلی کے عالم اہل سنت مجدد دین وملت قدس سرہ العزیز ہی اہل سنت وجماعت کے امام معتمد اور قائد مستند مانے جاتے ہیں۔

 تمام اسلامی فرقے اسلامی کلمہ پڑھتے ہیں،لیکن احادیث طیبہ میں بدمذہبوں سے دور رہنے کا حکم دیا۔(ایاکم وایاہم لا یضلونکم ولا یفتنونکم)

(6)ہر زمانے میں غلط نظریات کی پیروی کرنے والے بھی رہے ہیں،لہذا ان حضرات کے بھی کچھ پیروکار ضرور ہوں گے۔ہاں،جن کی تقدیر میں ہدایت ہے،ان کی مدد کی جائے،تاکہ وہ دلیل کے ساتھ حق پر گامزن رہیں،ورنہ خوش قسمت حضرات بلا دلیل بھی محض فضل الٰہی سے حق پر قائم رہیں گے۔

(7)بعض محققین ومدققین دیوبندیوں سے اتحاد کے واسطے دلیل پیش کرتے ہیں۔مان لیا جائے کہ وہ دلیل صحیح ہے،لیکن دیوبندیوں سے اتحاد اور رافضیوں وقادیانیوں سے عدم اتحاد کا نتیجہ یہ ہو گا کہ عوام یہ سمجھیں گے کہ دیوبندی بھی گمراہ ہیں،لیکن رافضی وقادیانی سے کم گمراہ ہیں۔اگر مکمل گمراہ ہوتے تو ہمارے علمائے کرام دیوبندیوں سے اتحاد نہ کرتے۔

حالاں کہ آپ کے امام معتمد وہادی مستند نے فتاوی رضویہ میں ارشاد فرمایا کہ مرتدین میں سب سے بدتر دیوبندی گروہ ہے،کیوں کہ یہ ہماری طرح حنفی ہونے کے دعویدار ہیں اور خود کو قادری وچشتی بھی بتاتے ہیں۔

پاک میں سنیوں کے صلح کلی ہونے کا ایک عظیم سبب یہی ہے کہ علمائے اہل سنت وجماعت نے شرعی دلیل کے پیش نظر دیوبندیوں وہابیوں سے اتحاد کر لیا اور پھر نتیجہ ظاہر ہے۔وہابیوں دیوبندیوں سے شادیاں بھی ہوتی ہیں اور باہمی دوستیاں بھی۔پاک کا فرقہ بجنوریہ تعداد میں ہندی بجنوریوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔

جن علما کا فرض منصبی دین ومذہب بچانا ہے۔وہ کسی مقصد دیگر کی خاطر دین ومذہب کو تباہ وبرباد کر رہے ہیں،حالاں کہ ان امور کے بالمقابل دین ومذہب کی حفاظت وصیانت کو ترجیح واولیت حاصل ہے۔

(8)دین ومذہب کے محافظین کو چاہئے کہ دیوبندیوں وہابیوں سے اتحاد کے داعیوں کا قاہر رد کریں۔ دربار اعظم سے ربط وتعلق مضبوط کریں۔ان شاء اللہ تعالی فکر سلیم عطا فرما دی جائے گی۔تمہارے قائد ورہنما نے درس دیا تھا:

بخدا خدا کا یہی ہے در نہیں اور کوئی مفر مقر 

جو وہاں سے ہو یہیں آ کے ہو جو یہاں نہیں وہ وہاں نہیں

(9)وہابیہ دیابنہ برصغیر کے اہل سنت وجماعت کو گمراہ وبدعتی ثابت کرنے کی کوشش میں لگے ہیں اور بعض سنی مفکرین وہابیوں دیوبندیوں سے ہاتھ ملانے کو بے چین نظر آتے ہیں۔

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:22:فروری 2025

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے