کیا غیر منکوحہ کو چھونا جائز ہے ؟

 کیا غیر منکوحہ کو چھونا جائز ہے ؟ 

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ
علمائے کرام سے گزارش ہے کہ زید ایک لڑکی کے ساتھ ساتھ چوما چاٹی کرتا ہے اس کے اعضاء کو چھوتا ہے لیکن مقام خاص میں داخل نہیں کرتامنع کرنے پر کہتا ہے یہ گناہ کبیرہ نہیں ہے بلکہ میں اس سے سچی محبت کرتا ہوں ایسی صورت  میں اس کے اوپر جو گناہ ہوں گے وہ گناہ کبیرہ ہونگے یا صغیرہ۔
  فقط والسلام
*سائل: عبد الرزاق*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*و علیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
صورت مسٶلہ اگر وہ لڑکی اسکی منکوحہ نہیں ہے تو پھر زید کا یہ فعل مذکور  حرام حرام حرام ہے ،
چھونا تو دور کی بات ہے غیر  منکوحہ کے ستر عورت کی جانب نظر کرنا تک حرام ، اللہ تبارک و تعالیٰ کی دونوں پر لعنت ہے ناظر و منظور  ، 

📄حدیث پاک میں آیا ہے 
*" لعنة اللہ علی  الناظر و المنظور الیہ "*
اللہ کی لعنت ہے
 {ستر عورت} دیکھنے والے اور دکھانے والے  پر۔

*( 📚کما قال الامام احمد رضا البریلوی قدس سرہ القدسی فی الفتاوی الرضویة من الجزء التاسع ص ٢٠٨ مکتب رضا ایوان )*

🎁نوٹ : ہر حرام گناہ کبیرہ ہوتا ہے۔

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻کـــــــــتـــــبـــــہ*
*حضرت علامہ محمد مشاہد رضا حشمتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری* 
*رابطہ* 
*+919720751982*

*✅صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے