لال کپڑے پہننا کیسا
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال یہ ہے
لال کپڑا پہننا کیسا ہے؟
علمائے کرام رہنمائی فرمائیں
سائل: سجاد اشرفی
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
و علیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ :
📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩
شریعت نے ہر قسم کے رنگ کپڑوں کے استعمال کی اجازت دی ہے کسی بھی خاص قسم کے رنگ کی تعین نہیں کی گئی ہے لوگوں کے مزاج پر رنگ کا اختیار چھوڑ دیا گیا ہے
ولا باس بسائر الالوان :
( 📚در مختار علی الرد 228 )
🎗لیکن سفید رنگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زیادہ محبوب تھا اور آپ کا معمول بھی زیادہ تر سفید ہی استعمال کا تھا
(📚 بخاری شریف باب الثیاب البیض حدیث نمبر 5826 کتاب اللباس
اور اسی رنگ کے کپڑوں میں آپ نے مردوں کو کفنانے کا بھی حکم دیا ہے
📑ابو داود و ترمزی مجمع الزوائد باب فی البیاض 128 / 5
اور فقہاءبھی یہی لکھتے ہیں
" و یستحب الابیض "
(📚 شامی 223 /فصل فی اللبس )
♻سفید کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ رنگ سیاہ تھا فتح مکہ کے روز سیاہ عمامہ زیب تن فرما کر مکہ داخل ہوئے تھے
( 📚ترمزی کتاب اللباس باب ماجاء فی العمامہ السوداء)
📿اور آپ نے ام خالد کو ایک سیاہ چادر بھی بطور تحفہ عطا فرمایا تھا
📃بخاری شریف باب الخصیمة السوداء : اور اگر روافض کا علاقہ نہ ہو اور ماتم کے لئے استعمال مقصود نہ ہو تو سیاہ بھی پسندیدہ ہے
( 📚فتح الباری ہندیہ 330 /5 )
خلاصہ یہ ہیکہ زعفرانی زرد اور معصفر کلر تشبہ باالنساء کی وجہ سے مکروہ تنزیہی ہے اور شہرت و تفاخر کے طور پر ہوتو مکروہ تحریمی ہے
" و کرہ المعصفر والمزعفر الاحمر و الاصفر للرجال شامی 228 :
واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
✍🏻حضرت علامہ و مولانا انیس الرحمن حنفی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی بہرائچ شریف
+919517223646
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں