Header Ads

حرام طریقہ سے جمع کیا گیا مال وارث کو ملا تو ملک حلال ہے ؟

حرام طریقہ سے جمع کیا گیا مال وارث کو ملا تو ملک حلال ہے ؟

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

  ☆ اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆

    الســـــــــوال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان ذوالاحترام اس مسئلہ میں کہ
ایک شخص نے مشکوک یا ناجائز مال جمع کیا اس کے انتقال کے بعد یہ مال ورثہ کے پاس بطور وراثت آیا کیا ورثہ کے لئے یہ مال حلال ہوگا.
اسکا مدلل جواب عنایت فرمائیں
نوازش ہوگی. 

المستفتی:👇
سمیع الحق نظامی ،جدہ سعودی عرب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 ☆وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆ 

📚 الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب اللہم ھدایت الحق والصواب👇
صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ مورث نے حرام طریقہ پر مال حاصل کیا تھا اب وارث کو ملا اگر وارث کو معلوم ہے کہ یہ مال فلاں کا ہے تو اسے پھیر دینا واجب ہے, اور یہ معلوم نہ ہو کہ یہ کس کا ہے تو مالک کی طرف سے فقراء و مساکین پر صدقہ کر دے, اور اگر مورث کا مال حرام اور مال حلال خلط ملط ہوگیا ہے,اور یہ نہیں معلوم کہ کونسا حرام کا ہے اور کونسا حلال کا مثلاً اس نے رشوت لی ہے یا سود لیا ہے اور یہ مال حرام اب ممتاز ومعلوم نہیں تو فتویٰ کا حکم یہ ہوگا کہ وارث کے لئے حلال ہے, اور دیانت اس کو چاہتی ہے کہ اس سے بچنا چاہۓ "

(📕👉 بہار شریعت" حصہ 11,بحوالہء ردالمحتار)

اور اس صورت میں وارث وہ پیسہ مساجد و مدارس یا کسی اور کار خیر میں لگا سکتا ہے کہ اس کی ملک خبیث نہیں, اور پہلی صورت میں کہ مال حرام ممتاز ومعلوم ہے تو حرام روپیہ کسی کام میں لگانا اصلاً جائز نہیں نیک کام ہو یا کہ اور, سوا اس کے کہ جس سے لیا گیا اسے واپس کردے یا فقیروں پر تصدق کردے"👇
وفی المسئلۃ تنوع ذکرہ الامام احمد رضا محدث بریلوی فی فتاواہ

(📚👉بحوالہ"احسن الفتاویٰ المعروف فتاویٰ خلیلیہ"جلد سوم"صفحہ نمبر"278)

 ھذا ما سنح لی واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب 
 المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

    ✍ شـــــــــــرف قـــــــــلــم
حــضـــرت عـــلامــہ ومـولانــا مـــفـتــی مــحـمــد  آفــتـــــــاب عــالـم رحــمـتــی  مـصـبـاحـی دہــلـــوی صــاحـــبــــ قــبــلـــہ مـــــــــد ظـــلــہ الــعـــالـی والـــنــــورانــــی خــطــیـــب و امــــــــام جـامــع مــســـجـــد مہــــــاســمــنــــــد چــھـــتــیــس گــــــڑھ
    ( رابـــــــــطــــــہ نـــمبـر👇) 
    📲 + 9 1 7 8 6 0 1 2 4 5 5 3 👈

 _ماشاءاللہ بہت عمدہ جواب
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح
گداۓ حضور انفاس ملت فداءالمصطفی رضوی صمدی انفاسی، تخصص فی الفقہ     ،،،،،،  جامعہ صمدیہ دارالخیر پھپھوند شریف ضلع اوریا یوپی

 _بہت عمدہ جواب_ 
 ✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح
فقط محمد امجد علی نعیمی، رائے گنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھنـــد
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے