بھکاری پن چھوڑ کر اپنے پـیروں پر کھڑے ہوجائیں
"" "" "" "" "" "" "" ""
مشرکوں کا اصلی روپ سامنے آتے ہی ہمارے قائدین اور تنظیموں نے جو سہارے بنائے تھے ان سبکی اب ہوا نکل گئی ہے، قائدین کو سمجھ نہیں آ رہا آخر کریں تو کیا کریں کیونکہ سيكولرزم کو اپنا نظام بنانے والے قائدین کے سامنے جب سے سیکولر راستے سے ہندوتو اقتدار میں آیا ہے قائدین کی حالت اس عورت جیسی ہو گئی ہے جسکی کالی کرتوتوں کی وجہ سے اُسکے شوہر نے خودکشی کر لی ہو اور اب اسکو کوئی نیا رشتہ بھی نہیں آ رہا ہو، کہ نہ تو وہ کسی کو منہ دکھانے کے لائق رہی نہ اُسکے پاس زندگی کی ضروريات کے حل کا کوئی راستہ بچا ہو۔۔۔
اسلئے بل کی مخالفت میں بیواؤں کی طرح واویلا کرنا چھوڑیئے اور احتجاج، گھیراؤ، نعرے بازی اور بیان بازی چھوڑیئے، ان سے کچھ ہونے والا نہیں ہے، واقعی میں اگر کچھ کرنا ہے تو قرآن و سنت کی روشنی میں قوم یونس کی طرح مجموعی طور پر گھروں سے باہر آکر خدا سے اپنی غلطیوں پر استغفار کیجئے، اور آئندہ کے لیے توبہ کیجئے، یہاں تک کہ دنیا سوچنے پر مجبور ہو جائے کہ ان مسلمانوں کو آخر کیا ہو گیا ہے، اور خدا کی رحمت جوش میں آ جائے، پھر ایک مثالی توبہ کے بعد اپنے نظام کو کافروں کے نظام سے بلکل الگ کر لیجیئے، سیکولرزم پر لعنت بھیجئے، گنگا جمنا تہذیب کو لات ماریئے، اور اپنے سطح پر اسلام کے نظام کو شروع کیجئے، اسلام کی بنیاد پر قوم کا تصور پیدا کیجئے، اسلام کی تہذیب کا نعرہ بلند کیجئے، 24 کروڑ کی تعداد کم تعداد نہیں ہے، نہ ہم مارے جا سکتے ہیں نہ مٹائے جا سکتے ہیں، 24 کروڑ چاہیں تو ہندوستان سے اپنے حق کے 24 حصے الگ لے سکتے ہیں، لیکن لوگوں کو ٹکڑوں پر راضی ہونے کی عادت چھوڑنی پڑےگی، ٹکڑوں کے لیے لڑنے کی عادت چھوڑنی پڑےگی، کیونکہ اب تک قیادت نے ٹکڑے پر خوش رہنا سکھایا ہے، اسلئے یہ بیماری رگ رگ میں بس گئی ہے، اسکے ساتھ غیر اسلامی نظام کو ٹھکرانا پڑےگا اور خدا کے در کا بھکاری بننا پڑیگا، کیونکہ قیادت نے سیکولرزم کے در کا بھکاری بنا دیا ہے،
یاد رکھیں، بھیک پر جینا چھوڑ دیں، ظالموں سے رحم کی گُہار لگانا چھوڑ دیں، کیونکہ خدا حق لینے کی تعلیم دیتا ہے، رسول حق لینے کی بات کرتے ہیں، بھیک مانگنے کی تعلیم اسلام نہیں دیتا، یہ رونگ نمبر ہے جو آپکو ظالموں سے بھیک مانگنا اور اُنسے انصاف کی گہار لگانا سکھا رہے ہیں، آپکے چیخنے چلانے سے کچھ ہونے والا نہیں ہے، آپکی قیادت نے تین طلاق پر تمام حربے استعمال کر لیے یہاں تک کہ عورتوں کو سڑکوں پر لاکر کھڑا کر دیا اور بابری پر بھی ساری طاقت لگا کر دیکھ لی تھی، لہٰذا اپنی قوت کو صحیح جگہ لگایئے، خدا کے دربار میں آئیے، یہ پوری زمین اللہ کی ہے اور اللہ اسکا حاکم ہے، اور اس پر صرف اللہ ہی کی حکومت ہے، ہم پوری زمین کے باشندے ہیں، ہم ملک اور سرحدوں کی قید کے پابند نہیں ہے، آپکا رشتہ اسلام سے ہے، یہ دیشبھکتی، ملک پرستی جیسی قیدوں پر تھوک دیجیئے، اور اپنے حق کی لڑائی خدا کی راہ میں آکر لڑیے، اور خدا کے نظام کو برپا کرنے کی کوشش کیجئے،
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں