مسجدِ نَبوی کی اِبتدائی تَزئین و آرائش

مسجدِ نَبوی کی اِبتدائی تَزئین و آرائش
 
 مسجدِ نبوی میں سب سے پہلے اعلیٰ فرش حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ڈالے۔ 
اس سے پہلے صرف بجری تھی۔ 

اس کی عالیشان عمارت سب سے پہلے حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بنائی۔

اس میں سب سے پہلے قندیلیں حضرت تمیم داری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے روشن کیں۔ 

عہدِ فاروقی میں رمضان کی تراویح کے موقعہ پر حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے چراغاں کیا
 اور حضرت علی کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو نور ِقبر کی دعا دی۔ 

حضرت سلیمان عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بیتُ المقدس میں کِبْرِیَّتِ اَحمر کی روشنی کی جس کی روشنی بارہ مربع میل میں ہوتی تھی اور اسے چاندی سونے سے آراستہ فرمایا۔ 
(روح البیان، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۱۸، ۳ / ۳۹۹-۴۰۰، ملخصاً)

مسجد تعمیر کرنے کے فضائل:👇

 مسجدیں بنانے کا حکم اور ان کی تعمیر کے فضائل بکثرت اَحادیث میں مذکور ہیں، ترغیب کے لئے چند اَحادیث ملاحظہ فرمائیں۔

(1) حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’ مسجدیں تعمیر کرو اور انہیں محفوظ بناؤ۔ 
(مصنف ابن ابی شیبہ، کتاب الصلاۃ، فی زینۃ المساجد وما جاء فیہا، ۱ / ۳۴۴، الحدیث: ۹)
 
(2) حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ،رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’ جو اللہ تعالیٰ کے لیے مسجد بنائے گا اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔ 
(مسلم، کتاب الزہد والرقائق، باب فضل بناء المساجد، ص۱۵۹۳، الحدیث: ۴۴(۲۹۸۳)
 
(3) حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ انور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: 
جس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے چھوٹی یا بڑی مسجد بنائی اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں گھر بنائے گا۔ 
(ترمذی، ابواب الصلاۃ، باب ما جاء فی فضل بنیان المساجد، ۱ / ۳۴۳، الحدیث: ۳۱۹)

(4) حضرت عمر بن خطاب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ، میں نے حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے مسجد اس لئے بنائی تاکہ اس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت میں گھر بنائے گا۔ 
(ابن ماجہ، کتاب المساجد والجماعات، باب من بنی للّٰہ مسجداً، ۱ / ۴۰۷، الحدیث: ۷۳۵)

(5) حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: جس نے اپنے حلال مال سے وہ گھر بنایا جس میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کی جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں موتی اور یاقوت کا گھر بنائے گا۔ (معجم الاوسط، باب المیم، من اسمہ محمد، ۴ / ۱۷، الحدیث: ۵۰۵۹)

(6) حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی حدیث میں ہے:
’’سات چیزیں ایسی ہیں جن کا ثواب بندے کو مرنے کے بعد بھی ملتا ہے، ان میں سے ایک مسجد تعمیر کرنا ہے۔ 
(شعب الایمان، باب الثانی والعشرین من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی الاختیار فی صدقۃ التطوّع، ۳ / ۲۴۸، الحدیث: ۳۴۴۹)

اللہ تعالیٰ ہمیں بھی مسجد تعمیر کرنے اور اس کی تعمیر میں حصہ لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم 

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے