🌹•┈┈❍﷽❍┈┈•🌹
عیدگاہ کی زمین پر مسجد تعمیر کرنا کیسا ہے؟
📿السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ📿
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا میں کہ👇
چند افراد نے عیدگاہ کی زمین کیلئے روپیہ چندہ کیا اور عیدگاہ کےلئے زمین
خریدی گئی پھر چند افراد نے اس
زمین پر مسجد قائم کردیا تو کیا اس جگہ پر مسجد بنانا جائز ہے یا نہیں
قرآن و احادیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
💢سائل 👈محمد رقیب الحق نظامی نیپال سرہا
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
📝الجواب بعون الملک الوہاب 👇
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
🕹 عیدگاہ کی زمین پر مسجد تعمیر کرنے کے متعلق دو صورتیں ہیں ایک صورت میں جائز اور دوسری صورت میں ناجائز
🔮پہلی صورت 🔮
✅جائز ہونے کی صورت یہ ہےکہ اگر عیدگاہ کی زمین دیہات میں ہے تو مالکان کی اجازت سے اس زمین پر مسجد تعمیر کر سکتے ہیں کیونکہ دیہات میں عیدگاہ وقف نہیں ہوسکتی کہ محض بلا ضرورت و بلا قربت ہے۔ کیوں کہ وقف میں قربت ضروری ہوتی ہے۔
جیسا کہ در مختار کتاب الوقف‘‘ میں ہے
"شرطه ان یکون قربة في ذاته.
📗✒در مختار ج 6 ص 423
اس لئے کہ دیہات میں عیدین کی نماز جائز نہیں
🛸در مختار باب العيدين میں ہے
"وفي القنية: صلاة العيدين في القرى تكره تحريما ای لانه اشتغال بمالايصح لان المصر شرط الصحة
📗✒در مختار ج 3 ص 146
تو وہاں پر عیدگاہ بنانا بلا ضرورت ہے
🛸سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہمارے ائمہ کرام رضی الله تعالی عنہم اجمعین کے مذہب میں گاؤں میں عیدین جائز نہیں ہے تو وہاں عیدگاہ وقف
نہیں ہوسکتی کہ محض بے حاجت و بے قربت بلکہ مخالف قربت ہے تو وہ زمین و عمارت ملک بانیان ہیں انہیں اختیار ہے اس میں جو چاہیں کریں خواہ اپنا مکان بنائیں یا زراعت کریں
📗✒فتاوی رضویہ ج 6 ص 416
🕹لہذا جب وقف صحیح نہیں ہوا تو وہ ملک واقف و چندہ دہندگان کی طرف پلٹ آئی ۔ اب انہیں لوگوں کی اجازت سے اس زمین و عمارت کو مسجد میں تبدیل کر سکتے ہیں ۔
🛸"لأن المال لهم فيصرف باذنهم."
📗✒ھکذا فی الفتاوی الرضویہ ج 6 ص 385
🕹مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ دیہات میں عیدگاہ کےلئے زمین وقف کرنا صحیح نہیں ہے اگر واقعی میں عیدگاہ کی زمین دیہات میں ہے تو مالکان و چندہ دہندگان کی اجازت سے اس زمین و عمارت کو مسجد میں تبدیل کر سکتے ہیں
🔮دوسری صورت 🔮
❌ناجائز ہونے کی صورت یہ ھیکہ اگر عیدگاہ کی زمین شہر میں ہے تو شریعت مطہرہ میں یہ حکم ہے کہ وہاں پر عیدگاہ کا وقف صحیح ہے، اور اب اس میں کسی طرح کی تبدیلی ہرگز جائز نہیں
🛸فتاوی عالمگیری میں ہے
:"لا يجوز تغيير الوقف عن هیئتہ
📗✒فتاوی عالمگیری ج 2 ص 490
🛸سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ
: مسلمانوں کو تغییر وقف کا کوئی اختیار نہیں، تصرف آدمی اپنی ملک میں کر سکتا ہے وقف مالک حقیقی جل و علا کی ملک خالص ہے اس کے بے اذن دوسرے کو اس میں تصرف کا اختیار نہیں
📗✒فتاوی رضویہ ج 6 ص 38
🛸حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمدامجدی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ:"جس زمانے میں وہ زمین دینے والے نے عیدگاہ کے لیے دی یا عیدگاہ بنانے کی نیت سے خریدی گئی اگر اس وقت وہ آبادی شہر میں داخل تھی تو اس عیدگاہ کو مسجد بنانا ہرگز جائز نہیں اس لیے کہ عیدگاہ کے لیے وقف صحیح ہوگیا اور وقف کی تبدیلی جائز نہیں۔“
📗✒فتاوی برکاتیہ ص 367
🕹 مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ شہر والی عیدگاہ کی زمین پر مسجد کی تعمیر کرنا درست نہیں ہے اگر واقعی میں وہ مذکورہ بالا زمین شہر میں ہے تو وہاں پر مسجد کی تعمیر کرنا جائز نہیں ہے
(🌺واللہ اعلم بالصواب🌺)
✍ کتبہ: جلال الدین احمد امجدی رضوی ارشدی نائےگائوں ضلع ناندیڑ مہاراشٹرا مدرس جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھند ـبتاریخ ۲۳/ جنوری بروز جمعرات ۲۰۲۰ عیسوی
( موبائل نمبر 📞8390418344📱)
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
🕋الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد اسلام خان رضوی مصباحی صاحب قبلہ صدر المدرسین مدرسہ گلشن رضا کولمبی ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند
🕋الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند
🕋ماشاءاللہ بہت عمدہ وجامع جواب
الجواب صحیح والمجیب مصاب گداۓ حضور انفاس ملت فداءالمصطفی رضوی صمدی انفاسی تخصص فی الفقہ ،، ،، ،، جامعہ صمدیہ دار الخیر پھپھوند شریف ضلع اوریا یوپی
🕋الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محمداسماعیل خان امجدی رضوی دارالعلوم شہیداعظم دولھاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک تھانہ ضلع گونڈہ یوپی الھند
🕋الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھند
🕋الجواب صحیح والمجیب نجیح
ماشاءاللہ بہت عمدہ مدلل ومفصل جواب ۔اللہﷻاپنےحبیبﷺ کے صدقے علم وعمل میں برکتیں عطافرماۓ ۔آمین ۔
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی
🕋لقد اصاب المجیب الفاضل بارک اللہ علمہ واطال اللہ عمرہ المصدق. غلام غوث الاجملی الرضوی الارشدی المعلم المعین، دارالعلوم اہل السنۃ غریب نواز جاباکور فی تحصیل بارسوئی و بلد کتیہار
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں