زنا کار کا شرعی حکم

زنا کار کا شرعی حکم

اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

علماء کرام و مفتیان عظام کیا فرماتے ہیں مسئلہ ذیل میں کہ ایک عورت عدّت گزار رہی ہے اسی کے درمیان اُسنے کسی سے زنا کیا تو اس کے لیے شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں
سائل امتیاز احمد
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
*📝الجواب بعون الملک الوہاب :*

📿شادی شدہ زانی مرد وعورت کیلٸے سنگسار کرنے اور غیر شادی شدہ زانی کیلٸے سو کوڑے لگانےکا حکم صحاح ستہ اور دیگر کتب احادیث میں موجود ہے 
📄جیسا کہ حدیث پاک میں ہے
 
*للمحصن رجمعةفی فضا حتی یموت ولیغر المحصن جلدة ماٸة*

🎗رسول اللہ ﷺارشاد فرماتے ہیں 
زنا کرنے والے شادی شدہ ہوں تو کھلے میدان میں سنگسار کیا جاٸے (یعنی پتھروں سے مار کر جان ختم کر دی جاٸے) اور زناکار غیر شادی شدہ ہوں تو سو کوڑے مارے جاٸے 

*(📙 بخاری شریف جلد سوم ص ٥١٦ )*
⚡لیکن خیال رہے کہ زنا ثابت کرنے کیلٸے چار گواہان کی شرط ہے اور الفاظ گواہ صریح جملہ استعمال کرے مثلا میں نے سوٸی کے ناکا میں دھاگا ڈالتے ہوٸے دیکھا 

📑ارشاد ربانی ہے 

*وَ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوْا بِاَرْبَعَةِ شُهَدَآءَ*

🔖آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جو لوگ پاکدامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگائیں پھر چار گواہ ایسے نہ لائیں جنہوں نے ان کے زنا کا معائنہ کیا ہوتو ان میں سے ہر ایک کو اسی کوڑے لگاؤ 

 *(📗جلالین، النور، تحت الآیۃ: ۴، ص۲۹۴)*

⚜زنا ثابت ہونے پر سزا ہے 
صورت مسٸولہ میں شادی شدہ کیلٸے جو حکم شرع ہے وہ سنگسار ہے  
لیکن ہندوستان میں اسلامی حکومت نہیں ہے اس بنا یہاں اسلامی سزا نہیں دی جا سکتی 

🎀لھذا اللہ تعالی کی بارگاہ میں صدق دل سے توبہ و استغفار کرے معافی مانگے اور یہ افعال قبیحہ آٸندہ نہ کرنے کا عزم مصمم کرے اور صدقہ و خیرات بھی کرے 

*🌹واللہ اعلم ورسولہ 🌹*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
✍🏻ازقلم"حضرت علامہ مولانا محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی مسـجد نور جاجپور اڑیسہ
🗓 ۳ مارچ بروز اتوار ۲۰۱۹ عیسوی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے