اگر عورت خود طلاق لینا چاہتی ہے تو لے سکتی ہے خلع کے ذریعے

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
اگر عورت خود طلاق لینا چاہتی ہے تو لے سکتی ہے خلع کے ذریعے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
اگر لڑکی خود طلاق لینا چاھتی ھی تو اسکا کیا حکم ھے۔

ساٸل: عاطف رضا گورکھپوری 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
             
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
 *الجواب بعون الملک الوھاب* 
اگر عورت خودطلاق لینا چاہتی ہے تو لےسکتی ہے خلع کے ذریعے
مال کے بدلے نکاح زائل کرنے کو خلع کہتے ہیں۔
صحیح بخاری ومسلم میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی کہ ثابت بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زوجہ نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کرعرض کی کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثابت بن قیس کے اخلاق و دین سے نسبت مجھے کچھ کلام نہیں (یعنی ان کے اخلاق بھی اچھے ہیں اوردینداربھی ہیں) مگر اسلام میں کفران نعمت کو میں پسند نہیں کرتی (یعنی بوجہ خوبصورت نہ ہونے کے میری طبیعت ان کی طرف مائل نہیں) ارشاد فرمایا اس کا باغ (جو مہر میں تجھکو دیا ہے) تو واپس کردیگی؟عرض کی ہاں-
حضورصلی اللہ علیہ وسلم نےثابت بن قیس سےفرمایا باغ لے لو طلاق دے دو۔
 (📗بہار شریعت)
اگر زوج و زوجہ میں نااتفاقی رہتی ہواوریہ اندیشہ ہوکہ احکام شریعیہ کی پابندی نہ کرسکیں گے تو خلع میں مضایقہ نہیں اور جب خلع کرلیں تو طلاق بائن واقع ہوجائے گی اور جو مال ٹھہرا ہے عورت پر اس کا دینا لازم ہے
(📗ہدایہ) بحوالہ بہار شریعت جلددوم حصہ ہشتم
 
واللہ اعلم باالصواب؛
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

کتبـــہ؛
 حضرت علامہ محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی بلرامپوری خطیب وامام غوثیہ مسجد بھیونڈی مہاراشٹر 
رابطہ؛📞9918562794)
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے