------------------------------------------
جو اذان دفع بلا کےلئے کہی جاتی ہے، کیا اس کے الفاظ میں کچھ تبدیلی ہے
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام مفتیان ذوالاحترام سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ دفع بلاو وبا کے لئے جو اذان ہوتی ہے کیا اس میں کچھ دوسرے الفاظ بھی شامل ہیں یا جس طرح سے پنجوقتہ نماز کیلئے اذان ہوا کرتی ہے وہی اذان ہے برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
*سائل: محمد حضرت علی شیخ*
*🍂ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ🍂*
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*:-
وبا کے زمانے میں دفع بلا کے لئے جو اذان کہی جاتی ہے اس کے وہی کلمات ہیں جو نماز کے لیے کہی جانے والی اذان مسنون کے کلمات ہیں۔
اس اذان کے بہت فوائد ہیں جن کا پتہ حدیث اور فقہاء کے اقوال سے چلتا ہے ۔
اذان کی برکت سے غم دور ہوتا ہے اور دل کو سرور حاصل ہوتا ہے۔
مسند الفردوس میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: *رأني النبي صلى الله عليه وسلم حزينا فقال يا ابن ابي طالب اني اراك حزينا فمر بعض اهلك يؤذن في اذنك فانه دار للهم*
حضرت علی فرماتے ہیں مجھ کو اللہ کے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے رنجیدہ دیکھا تو فرمایا کہ اےابو طالب کے بیٹے کیا وجہ ہے کہ تم کو رنجیدہ پاتا ہوں تم کسی کو حکم دو کہ تمہارے کان میں اذان کہہ دے کیونکہ اذان غم کو دور کرنے والی ہے۔
حضرت ابن حجر علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : جربته فوجدته كذلك كذا في المرقات یعنی میں نے اس کو آزمایا مفید پایا ۔ایسا ہی مرقات باب الاذان میں ہے۔
*(بحوالہ جاءالحق صفحہ 311📓)*
یہی اذان اگر پیدا ہونے والے بچے کے کان میں کہی جائے تو وہ شیطان کے شر سے محفوظ رہتا ہے۔ جب حضرت حسن رضی اللہ تعالی کی ولادت ہوئی تو خود حضور نے ان کے کان میں وہی اذان کہی جو اعلام صلٰوة کے لیےکہی جاتی ہے۔
جیسا کہ سنن ابی داود میں ہے۔
حدثنا مسدد حدثنا يحيى عن سفيان قال حدثني عاصم بن عبيد الله بن ابى رافع عن ابيه قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم اذن في اذن الحسن بن علي حين ولدته فاطمة بالصلاه“ ( سنن ابي داود ،كتاب الادب حديث نمبر ٥١٠٥ ص ٧٩٧ ) كذا في جامع الترمذي :
حضرت ابو رافع فرماتے ہیں کہ جب حضرت امام حسن بن علی رضی اللہ تعالی عنہما فائدہ ہوئے تو میں نے دیکھا کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ان کے کان میں وہی اذان کہی جو نماز کے لئے کہی جاتی ہے . ایسا ہی جامع ترمذی میں ہے ۔
اسی اذان کو سن کر کر شیطان گوز لگاتے ہوئےبہت دور بھاگتا ہے۔ مشکوٰۃ باب الاذان میں ہے اذا نودي للصلوة ادبر الشيطان له ضراط حتى لا يسمع التاذين ( مشکوٰۃ ص ٦٤ ) جب نماز کی اذان ہوتی ہے تو شیطان گوز لگاتا ہوا بھاگتا ہے یہاں تک کہ اذان نہیں سنتا ۔
المعجم الصغیر میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جس بستی میں اذان کہی جائے اللہ تعالی اپنے عذاب سے اس دن اسے امن دیتا ہے۔
( المعجم الصغیر جلد 1 صفحہ نمبر 179📓
رد المحتار میں ہے.
قد يسن الاذان بغير الصلوة كما في اذان المولود والمهموم المصروع والغضبان و من ساء خلقه من انسان او بهيمة وعند مزدهم الجيش وعند لحريق وقيل عند انزال الميت القبر قياسا علي اول خروجه للدنيا وعند تغول الغيلان اي عند تمرد الجن( رد المحتار ج ٢ ص ٥٠📓 )
حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں رقمطراز ہیں : بچے اور مغموم کے کان میں اور مرگی والے اور غضب ناک اور بدمزاج آدمی یا جانور کے کان میں اور لڑائی کی شدت اور آتش زدگی کے وقت اور بعد دفن میت اور جن کی سرکشی کے وقت اور مسافر کے پیچھے اور جنگل میں جب راستہ بھول جائے اور کوئی بتانے والا نہ ہو اس وقت اذان مستحب ہے ۔ وبا کے زمانے میں بھی مستحب ہے۔
( بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 466📓)
مذکورہ بالا احادیث اور اقوال فقہاء سے جس اذان کے فضائل فوائد بیان ہوئے یہ وہی اذان ہے جو نماز کے لیے کہی جاتی ہے ۔اعلام صلوۃ کے علاوہ دیگر مواقع پر جس اذان کی اجازت دی گئی ہے یادیگر مواقع پر جو اذان مستحب ہے وہ کوئی دوسری اذان نہیں بلکہ یہ وہی اذان ہے جو نماز کے لیے کہی جاتی ہے ۔ لہذا اس اذان کے فضائل و فوائد سے بہرہ ور ہونے کے لیےاور وبا کے اس زمانے میں وبائی مرض سے محفوظ رہنے اور دفع بلا کے لیے ، وہی اذان دی جائے جو نماز کے لیے دی جاتی ہے ۔
واللہ تعالی اعلم باالصواب
🍂ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ🍂
✍️کتبہ:
حضرت علامہ مفتی محمد شریف القادری امجدی شیرانی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی، صدر المدرسین دارالعلوم فیض سبحانی غوثیہ مارکیٹ ممبرا مہاراشٹر
+918976672127
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط حضرت علامہ مولانا ومفتی محمد اسماعیل خان امجدی مدظلہ العالی والنورانی، دولھاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک بازار گونڈہ یوپی۔
9918562794📲
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں