جمعہ کے دن ظہر پڑھنے کے کچھ خاص مسائل

جمعہ کے دن ظہر پڑھنے کے کچھ خاص مسائل

(1) جمعہ کے دن بنا جماعت کے ظہر انفرادی طور پر پڑھیں، کیوں کہ جمعہ کے دن شہر میں جماعت کے ساتھ ظہر پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے،
(2) ہر جگہ جمعہ قائم نہیں ہو سکتا، اس لیے ظہر پر اکتفا کریں اور زبردستی اپنے مکانوں میں جمعہ قائم کرنے کی کوشش نہ کریں،
(3) ایک مسجد میں ایک سے زیادہ جمعے قائم نہیں ہو سکتے، اس لیے اس کی کوشش نہ کریں،
(4) شہر کی ایک یا چند مسجدوں میں جمعہ ہو چکا ہو تو پھر گھروں پر ظہر پڑھنا جائز ہے لہذا شہر کی جن مسجدوں میں پہلے جمعہ ہو چکا ہو، ان کے بعد گھر پر ظہر پڑھ سکتے ہیں،
(5) جمعہ کی شرطوں میں سے ایک اہم شرط *اذن عام ہے، اس لیے مسجدوں میں جمعے پڑھنے والے مسجدوں کے دروازے بند نہ کریں،
(6) عوام میں مشہور ہے *جس نے مسلسل تین جمعے چھوڑ دیے، وہ مومن نہ رہا*، یہ غلط فہمی ہے، بنا عذر ایک جمعہ چھوڑنا بھی گناہ کبیرہ ہے لیکن بہر حال یہ عمل ہے، اس سے ایمان پر فرق نہیں پڑتا اور بندہ مومن ہی رہتا ہے، بالخصوص اگر مجبوری یا عذر کی وجہ سے جمعے چھوٹیں تو گناہ بھی نہیں، البتہ ظہر کی نماز علی حالہ فرض رہے گی،
(7) بہت سے لوگوں کو جمعہ کا ہی اصرار ہے، انہیں خیال رہنا چاہیے کہ ظہر بھی ویسے ہی جمعہ کے قائم مقام ہے، جیسے تیمم کے بعد وضو کا کام ہو جاتا ہے۔

خالد ایوب مصباحی شیرانی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے