🕯نعتِ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم🕯
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
کیسے بیاں ہو وصف رسالت مآب کا
دنیائے رنگ و بو کے حسیں انتخاب کا
روح الامین مشرق و مغرب کھنگال کر
بولے نہیں جواب ہے ، اس لاجواب کا
لطف و کرم کی بوند سے چھڑکاؤ کیجیے
" بڑھتا ہی جا رہا ہے دھواں اضطراب کا "
سیراب کر رہا ہے زمانے کی کھیتیاں !!
مت پوچھ حال ان کے کرم کے سحاب کا
قربان جاؤں حسنِ تدبّر پہ آپ کے
رخ پھیر ڈالا وقت کے ہر انقلاب کا
آ جائیں مسکراتے ہوئے جب وہ قبر میں
آسان مرحلہ ہو سوال و جواب کا
محشر میں ان کے سایۂ رحمت کو دیکھ کر
دہشت سے چہرہ زرد ہوا آفتاب کا
ہے جس کے دل میں عشقِ شہِ انبیا اسے
محشر کا خوف ہے ، نہ لحد کے عذاب کا
اذنِ سفر عطا ہو شہنشاہِ بحر و بر
بیدار اب نصیب ہو خانہ خراب کا
اشعارِ نعت ہم نے سنائے جو بزم میں !!
فرحت سے چہرہ کھِل اٹھا ہر شیخ و شاب کا
نام و نمودِ فن کا ذریعہ نہ سمجھو تم
ہے قصد میرا نعت سے کارِ ثواب کا
لاریب صنفِ نعتِ نبی کے سبب طفیل
چہرہ کھِلا کھِلا سا ہے فن کے گلاب کا
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*از قلم✍️ طفیل احمد مصباحی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں