اگر عورت کچھ کھاکر چھوڑ دے تو اس کو شوہر کھا سکتا ہے کے نہیں اس کو کھانے سے کوئ حرج تو نہیں

*اسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ*

ایک سوال ہے 

اگر عورت کچھ کھاکر چھوڑ دے تو اس کو شوہر کھا سکتا ہے کے نہیں اس کو کھانے سے کوئ حرج تو نہیں

محمد شممشاد عالم نوری مقاموں،
(وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته)

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: کوئی حرج نہیں شوہر بیوی کا جھوٹا کھا سکتا ہے یہاں تک کہ اگر بیوی حائضہ ہو تب بھی جائز ہے، حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
کنت اشرب و انا حائض ثم انا وله النبی صلی الله عليه وآله وسلم فيضع فاه علی موضع فی فيشرب،
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں جس برتن میں پانی پیتی پھر اسی برتن کو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کو پکڑاتی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس جگہ منہ مبارک رکھتے جہاں سے میں برتن پر منہ رکھ کر پیتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی پیتے تھے،
البتہ نامحرم عورت یا مرد کا جھوٹا مکروہ ہے جیسا کہ درمختارمیں ہے:فسؤر آدمي مطلقاً..․․․ طاہر نعم یکرہ سورہا للرجل کعکسه(رد المحتار علی الدرالمختار ج1،كتاب الطهارة، مطلب في السؤر،صفحہ381،دار عالم الكتب،الرياض)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٢٨/شعبان المعظم ١٤٤١ھ مطابق ٢٣ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے